پشاور (سپورٹس لنک رپورٹ) کھیلوں کی سرگرمیاں نوجوانوں پر غالب آرہی ہیں اور وہ تعلیم کےحصول سےدور ہوتےجارہے ہیں کھیلوں میں زیادہ مصروف ہونے کی وجہ سے مختلف تعلیمی اداروں میں۔پژھنے والے مردوخواتین ظالب علم جو مختلف کھیلوں میں حصہ لےرہے ہیں نے اپنی تعلیم کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے اور وہ کلاسز نہیں لے رہے ان میں پروفیشنل تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات بھی شامل ہیں جو میانہ روی کو مکمل طور پر بھول کر کھیلوں میں نام کمانے کے چکر میں زیادہ وقت کھیل کو دے رہے ہیں ان میں بیشتر میڈیکل کے شعبے سے وابستہ کھلاڑی بھی شامل ہیں جنہوں نے ابتدائی طور پرمختلف مقابلوں میں کامیابیاں حاصل کرلی جس کی وجہ سے اب ان کا دھیان کھیلوں کی جانب سے زیادہ ہورہا ہے نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے امکان ہے کہ ان کھلاڑیوں کے پروفیشنل تعلیم متاثر ہوں. صوبہ خیبرپختونخوا میں کھیلوں سے وابستہ افراد کیلئے حکومت کی جانب سے دئیے جانیوالے مراعات نے بھی کھلاڑیوں میں نئی ہوا بھر دی ہیں اوروہ سکول ‘ و کالج جانے کے بجائے کھیلوں کی سرگرمیوں پر توجہ دینے لگے ہیں-