بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کے سی سی اے کو جو گراونڈز دئیے تھے وہ اُنہی کے پاس رہئیں گے ، لئیق احمد

پاکستان کرکٹ بورڈ کی اجازت سے اور نیو سنگم کرکٹ کلب کے زیراہتمام منعقدہ آل سندھ پروفیسر اعجاز احمد فاروقی انویٹیشن کرکٹ ٹورنامنٹ 2021 کا افتتاحی میچ منٹگمری جیمخانہ نے جیت لیا ٹی ایم سی کرکٹ گراونڈ پر منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی لئیق احمد ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمٰی کراچی تھے جنہوں نے گیند کو ہٹ لگا کر باقاعدہ ٹورنامنٹ کا افتتاح کیا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ انہوں نے کہا کہ پروفیسر اعجاز فاروقی کی اس شہر کے لئے بڑی خدمات ہیں چاہے وہ تعلیمی میدان ہو سماجی خدمات ہوں یا پھر کھیل کے میدان ہر شعبے میں اُن کی خدمات کا سلسلہ جاری ہے جس طرح سے وہ مسلسل کئی سالوں سے کرکٹ کے ایونٹ باقاعدگی سے منعقد کراتے چلے آرہے ہیں یہ اس معاشرے میں بہت بڑی خدمت ہے جہاں ہر چیز بری بری نظر آرہی ہو وہاں نوجوان کھلاڑیوں کو اچھے ماحول کے اندر کھیلوں کی طرف راغب کرنا قابل تحسین عمل ہے آپ نے پورے سندھ سے 167 ٹیمیں اکھٹی کرکے آل سندھ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا ہے انشاء اللّٰہ انہی کھلاڑیوں میں سے ہمارے قومی ہیروز بھی بنیں گے اگر وہ قومی ہیرو نہ بھی بن سکے تو میں اتنا جانتا ہوں کہ وہ اچھے کردار کے لوگ ہونگے برے کردار کے لوگ نہیں ہوسکتے مجھے بتایا گیا ہے کہ پانچ گراونڈز بلدیہ عظمٰی کراچی کے ہیں جوکہ کے سی سی اے کو دے دئیے گئے تھے انہوں نے آباد بھی کردئیے مجھے معلوم ہے میدانوں کو بنانا آسان کام ہے لیکن اُن کو آباد رکھنا سب سے مشکل کام ہے ٹیمیں بنانا اور کھلاڑیوں کو کھیلوں کی طرف راغب کرنا اور ایسا ماحول پیدا کرنا جہاں کھلاڑی آسانی سے کھیل سکیں یہ مشکل ترین کام ہے کے ایم سی کے ساتھ آپ لوگوں کا موجود ہونا ان میدانوں کے آباد ہونے کے لئے گارنٹی کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس وقت کے سی سی اے موجود نہیں ہے لیکن یہاں پر میں ایک بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ پروفیسر اعجاز فاروقی کی سربراہی میں کے سی سی اے کے جو سابقہ ممبران ہیں وہ ان پانچ گراونڈز پر اپنا قبضہ برقراررکھیں کے ایم سی قطعی طور پر ان گراونڈز کو لینے کا ارادہ نہیں رکھتی اس سلسلے میں کوئی تحریری حکمنامہ چاہئیے تو میں دینے کے لئے تیار ہوں اس کے ساتھ ہی جیسے ہی کوئی منتخب باڈی آجاتی ہے تو ہم ایم او یو بھی کرلیں گے ہمارا ہرگز یہ ارادہ نہیں ہے کہ یہ گراونڈز کسی اور کو دئیے جائیں ہمارے سامنے یہ گراونڈ اور دیگر گراونڈز نمونے کے طور پر موجود ہیں کے ایم سی کی مکمل سپورٹ آپ کے ساتھ ہے جمیل احمد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان گراونڈز کے ساتھ ان کی دلی وابستگی ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی یہاں موجود ہیں یہ اپنی وابستگی کے اعتبار سے قطعی طور پر ریٹائر نہ سمجھے جائیں جب تک یہ گراونڈ آباد ہے ان کی وابستگی ختم نہیں کی جاسکتی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ پروفیسر اعجاز فاروقی نے کہا کہ جمیل احمد نے جن نکات کی طرف توجہ دلائی ہے اُن میں بڑا وزن ہے انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی نے 2001 میں دس سالہ معاہدے کے تحت پانچ گراونڈز کے سی سی اے کو دئیے تھے جن کی معیاد 2011 میں ختم ہوگئی تھی کوششوں کے باوجود معاہدے میں توسیع نہیں ہوسکی اور کئی سالوں سے یہ معاملہ التوا کا شکار ہے اگر موجودہ نگران کو گراونڈ چلانے کا اختیار مل جاتا ہے تو شہر میں کرکٹ کے فروغ کے لئے یہ احسن قدم ہوگا ورنہ اگر معاہدہ نہ ہو تو بھی سلسلہ چلتا تو رہتا ہے مگر بے یقینی کی سی کیفیت رہتی ہے معاہدے کے بعد یا اختیارات ملنے کے بعد آپ اعتماد کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں میں بتاتا چلوں کہ گذشتہ 20 سالوں میں انہی گراونڈز پر کرکٹ کھیل کر کئی ٹیسٹ اور انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے اس شہر اور ملک کا نام روشن کیا ہے آخر میں میں لئیق احمد ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمٰی کراچی اور دیگر تمام مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کرتا ہو ٹورنامنٹ سیکریٹری جمیل احمد نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں کراچی سمیت پورے سندھ سے 168 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں ٹورنامنٹ ناک آوٹ کی بنیاد پر کھیلا جاۓ گا ایک میچ 90 اوورز پر مشتمل ہوگا جبکہ ایک اننگ 45 اوورز کی ہوگی تمام میچز پی سی بی کے ون ٹورنامنٹ قواعد و ضوابط کے تحت کھیلا جاۓ گا آخر میں تمام مہمانان گرامی خصوصی طور پر صحافی بھائیوں کا شکر گذار کے انہوں نے تقریب میں شرکت فرماکر ہماری حوصلہ افزائی فرمائی اس موقع پر محمد اکرم ، محمد توصیف صدیقی ، ظفر احمد راشد خان سابق ٹیسٹ کرکٹر ، غلام علی سابق انٹر نیشنل کرکٹر ، خورشید احمد شاہ ، منصور قاضی سینئر ڈائریکٹر کھیل و ثقافت بلدیہ عظمٰی کراچی ، سیف عباس ، کنور ایوب ڈائریکٹر اسپورٹس ، علی حسن ساجد ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ بلدیہ عظمٰی کراچی ، افسر حسین ، ندیم خان ، شہزاد عالم ، شکیل احمد قریشی (حیدر آباد) احمد علی نقوی ( حیدر آباد) آغا شاہد ( حیدر آباد) اعظم خان ٹیسٹ کرکٹر ، عاصم رضوی ، مظہر اعوان ، جاوید خان ، افضل قریشی ، محمد رئیس ، محمد یامین ، انتظار احمد ، مسرت رضا ، شمیم انور ، عاصم ظہور ، محمد اصغر ، عارف وحید خان ، سید شاہد علی ، فرید الدین ، منیر علی قادری ، نصرت اللّٰہ ، سعید علی، محمد نظام ، ڈاکٹر عارف حفیظ ، عبدالصمد بلوچ ، سید شائق علی ، کہف الوریٰ ، اقبال خان ، زرین خان ، قسمت خان ، عاطف خان ، بلال مجید ، کامران میمن ، وسیم علوی ، شکیل احمد ، فیصل ظفر ، سلیم منیجر،فراز احمد اور محمد تقی بھی موجود تھے نظامت کے فرائض شاہد نواب نے سر انجام دئیے قبل ازیں کھیلے گئے افتتاحی می میں منٹگمری جیمخانہ نے لیاقت آباد ایگلیٹس کو 125 رنز سے شکست دیدی منٹگمری جیمخانہ نے 45 اوورز میں 312 رنز اسکور کئے حیدر عباس نے شاندار سینچری 110 رنز جبکہ طلحہٰ احسان نے 52 اور وہاج ریاض نے 32 رنز اسکور کئے عبدالوہاب اور مہش عباس نے بالترتیب 3 اور دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا لیاقت آباد ایگلیٹس کی پوری ٹیم 187 رنز بنا کر آوٹ ہوگئی احمد نواز نے 55 اور محمد عمر نے 27 رنز اسکور کئے سید طیب نے چار فہیم بخاری نے تین اور طلحٰہ احسان نے دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا ایمپائرنگ کے فرائض طاہر رشید اور محمد یونس نے سر انجام دئیے جبکہ منہاج آفیشل اسکورر تھے۔

error: Content is protected !!