ٹوکیو اولمپکس میں جیولن تھرو مقابلوں میں سونے کا تمغہ حاصل کرنیوالے بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہوتی اگر پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم بھی میڈل جیتنے کے بعد ان کے ساتھ پوڈیم شیئر کرتے۔ انڈین چینل نیوز18 کو انٹرویو دیتے ہوئے نیرج چوپڑا نے کہا کہ اگر ارشد بھی میڈل جیت جاتے تو ایشیا کا نام ہوجاتا۔
پاکستان کے ارشد ندیم نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی تھی تاہم ارشد ندیم نے 84.62 میٹر کی تھرو کے ساتھ 5ویں پوزیشن حاصل کی۔ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے مابین جب بھی کھیل کے میدان میں مقابلہ ہو تو دونوں ملکوں کے عوام بھی جذباتی ہوجاتے ہیں اور ٹی وی چینلز پر اس دوران جنگ جیسے الفاظ کا استعمال ہونا عام سی بات ہوتی ہے۔
جیولن تھرو کے فائنل میں بھی کچھ ایسا ہی دیکھنے میں آیا جو نیرج کو بالکل پسند نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں یہ سب چل جاتا ہے کیونکہ 7، 8 ممالک ہوتے ہیں، لیکن اولمپکس میں یہ سب کرنا ٹھیک نہیں۔ اولمپکس کی اختتامی تقریب سے پہلے بھی نیرج اور ارشد کا کھانے کے ہال میں آمنا سامنا ہوا۔ نیرج کہتے ہیں کہ ارشد نے انہیں ایک بڑی سی مسکراہٹ کے ساتھ مبارکباد دی، میں نے اسے کہا کہ وہ اپنے قومی لباس میں تگڑا لگ رہا ہے، اس نے اچھا کھیلا، میں نے اس کے مستقبل کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔