کراچی (اسپورٹس رپورٹر)پاکستان سپر لیگ کی معروف فرنچائزر لاہور قلندر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عاطف رانا کا کہنا ہے کہ کراچی میں "قلندر ہاکی لیگ” عالمی معیار کی ہوگی، ہمارا مقصد فوٹو سیشن نہیں بلکہ پاکستان کے لئے مستقبل کے ہیروز تلاش کرنا ہے۔ لیگ میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی مالی معاونت کے ساتھ انہیں تربیت کے لئے بیرون ملک بھی بھیجا جائے گا، حیدر حسین کی ہاکی سے لگن اور کھلاڑیوں سے محبت کو دیکھ کر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ویژن کے مطابق کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر "قلندر ہاکی لیگ” کرانے کا فیصلہ کیا، انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کوآرڈینیٹر اور کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری حیدر حسین سے ملاقات کے دوران کی، ملاقات کے موقع پر عاطف رانا نے حیدر حسین کی خدمات کے اعتراف میں انہیں لاہور قلندر کی جانب سے تعریفی اسناد سے بھی نوازا۔ لاہور قلندر کے سی ای او کا مزید کہنا تھا کہ کوویڈ19 کے باعث کراچی میں ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی اور عالمی معیار کی "قلندر ہاکی لیگ” کے انعقاد میں تاخیر ضرور ہوئی ہے تاہم کورونا کی صورتحال بہتر ہوتے ہی لیگ کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا، لاہور قلندر تقریب سجانے یا اخبارات میں تصاویر شائع کرنے پر یقین نہیں رکھتی بلکہ دیانت داری اور حقائق کی بنیاد نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے پر یقین رکھتی ہے, کراچی میں قلندر ہاکی لیگ کے انعقاد کا مقصد پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ویژن کے مطابق گراس روڈ پر ہاکی کا فروغ اور ملک کے لئے مستقبل کے ہیروز تیار کرنا ہے۔ کراچی میں کھیلے جانے والے قلندر لیگ کے لئے منعقدہ ٹرائلز اوپن ہونگے ان ٹرائلز میں پورے پاکستان کے کھلاڑی شریک ہونگے، تاہم قلندر لیگ میں ٹیمیں کراچی کے مختلف علاقوں گلشن اقبال، لانڈھی، ناظم آباد اور لیاری سمیت دیگر علاقوں کے نام سے منسوب ہونگی، قلندر لیگ سے سامنے آنے والے باصلاحیت کھلاڑیوں کی مالی معاونت کے ساتھ انہیں بہتر تربیت کے لئے آسٹریلیا یا ہالینڈ بھیجیں گے.
لاہور قلندر کھلاڑیوں کو ان کی صلاحیتوں کے اظہار کے لئے پورا موقع دینے کے ساتھ انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی تاہم اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لئے کھلاڑیوں کو از خود کوشش کرنے کی ضرورت ہے،
اس موقع پر حیدر حسین نے عاطف رانا کو بتایا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے رواں سال کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے 35 کمروں پر مشتمل ہاسٹل کی تعمیر کا کام شروع ہوجائے گا جبکہ کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس میں نئی بلو اسٹروٹرف کی تنصیب دسمبر کے اختتام تک مکمل ہونے کا امکان ہے، سندھ حکومت کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی سرپرستی کے لئے جس طرح کام کررہی ہے وہ دیگر صوبوں کے لئے ایک مثال ہے،