کنگسٹن(سپورٹس لنک رپورٹ)ویسٹ انڈیز کے خلاف دو میچز پر مشتمل سیریز کے لیے 19 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا ہے۔اسکواڈ کا اعلان قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے پری سیریز ورچوئل پریس کانفرنس میں کیا۔
اسکواڈ:
بابر اعظم (کپتان) (سینٹرل پنجاب)، محمد رضوان (نائب کپتان) (وکٹ کیپر) (خیبرپختونخوا) ، عبداللہ شفیق (سینٹرل پنجاب)، عابد علی (سینٹرل پنجاب)، اظہر علی (سینٹرل پنجاب)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، عمران بٹ (بلوچستان)،محمد عباس (سدرن پنجاب) ،نسیم شاہ (سینٹرل پنجاب)، نعمان علی (ناردرن)، ساجد خان (خیبرپختونخوا) ، سرفراز احمد(وکٹ کیپر)(سندھ) ، سعود شکیل (سندھ)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شاہنواز دھانی (سندھ)، یاسر شاہ (بلوچستان) اور زاہد محمود(سدرن پنجاب)۔
بابراعظم، کپتان قومی کرکٹ ٹیم:
بابراعظم کاکہنا ہے کہ انہوں نےہیڈ کوچ مصباح الحق کی مشاورت سے حارث رؤف اور محمد نواز کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دونوں کھلاڑی کچھ وقت اپنے اہلخانہ کے ساتھ گزارنے کے بعد رواں ماہ کے اختتام پر افغانستان سیریز سے قبل قومی اسکواڈ کو جوائن کرلیں۔ یہ دونوں کھلاڑی گزشتہ چند ماہ سے تینوں طرز کی کرکٹ کے لیے قومی اسکواڈز کا حصہ ہیں، مسلسل کرکٹ کی وجہ سے انہیں اپنے اہلخانہ کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع نہیں مل سکا۔
بابراعظم نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ قومی کرکٹ ٹیم میزبان ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھے گی۔ انہوں نے کہاکہ طویل طرز کی کرکٹ کسی بھی ٹیم کا اصل امتحان ہوتی ہے، اس طرز کی کرکٹ میں کوئی بھی اوے سیریز کبھی بھی کسی بھی ٹیم کے لیے آسان نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کی پچز باؤنسی ہوتی ہیں، جو باؤلرز کے لیے تو سازگار رہتی ہیں تاہم ان کے بلے بازوں نے بھی اس چیلنج سے بہتر انداز میں نبٹنے کی مکمل تیاری کررکھی ہے۔
بابراعظم نے کہا کہ ٹی ٹونٹی سیریز کے موسم سے متاثر ہونے پرانہیں مایوسی ضرور ہے تاہم موسم کسی کے کنٹرول میں نہیں، لہٰذاٹیسٹ سیریز سے قبل بھی جتنا موقع ملا پریکٹس کی اور اب وہ کھیل کے آغاز کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہمیں اس کا متبادل ڈھونڈنا ہوگا،سوچنا چاہیے کہ ہمیں چھتوں والے ا سٹیڈیم چاہیے یا ہر میچ کے لیےایک اضافی دن۔
کپتان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دونوں ٹیسٹ میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں اورانہیں گزشتہ دو سیریز سے ناقابل شکست رہنے والے اپنے ٹیسٹ اسکواڈ پرمکمل اعتماد ہے کہ وہ کیربیئن سرزمین پر بھی اپنی کارکردگی میں تسلسل کا مظاہرہ کرے گا۔
سیریز کا جائزہ:
دونوں ٹیموں کے مابین سیریزکے دونوں ٹیسٹ میچز سبینا پارک کنگسٹن میں کھیلے جائیں گے۔سیریز کا پہلا ٹیسٹ 12 اور دوسرا 20 اگست سے شروع ہوگا۔ یہ دونوں میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں، لہٰذا دونوں ٹیمیں سیریز میں عمدہ کارکردگی پیش کرکے ٹیسٹ چیمپئن شپ کے نئے سائیکل کے کامیاب آغاز کے لیے پرامید ہیں۔
دونوں ٹیموں کے مابین کھیلے گئے میچز:
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین کھیلی جانے والی یہ اٹھارویں ٹیسٹ سیریز ہوگی۔دونوں ٹیموں کے مابین کھیلی گئی گزشتہ 17 ٹیسٹ سیریز میں سے 6 پاکستان اور 5 ویسٹ انڈیز نے جیتیں جبکہ 6 برابری کی بنیاد پر ختم ہوگئیں۔
اس دوران دونوں ٹیموں کے مابین صرف کیریبیئن میں 8 ٹیسٹ سیریز کھیلی جا چکی ہیں، یہاں میزبان ویسٹ انڈیز کو پاکستان پر واضح برتری حاصل ہے۔ یہاں کھیلی گئی آٹھ میں سے چار سیریز ویسٹ انڈیز اور ایک پاکستان کے نام رہیں جبکہ 3 سیریز ڈرا ہوگئیں۔
دونوں ٹیمیں آخری مرتبہ 2017میں کیریبیئن سرزمین پر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے مدمقابل آئی تھیں۔ تین میچز پر مشتمل اس سیریز میں پاکستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔اس سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے سات وکٹوں، دوسرے میں ویسٹ انڈیز نے 106 رنز جبکہ آخری میچ میں پاکستان نے 101 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔
چار سال قبل کھیلی گئی اس سیریز میں یاسر شاہ کو عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔ تجربہ کار لیگ اسپنر پاکستان کے موجودہ اسکواڈ کے باؤلنگ یونٹ کا بھی اہم حصہ ہیں۔
اُس سیریز میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ، 271 رنز بنانے والے مصباح الحق فی الحال جمیکا میں موجود قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں جبکہ سیریز میں 261 رنز بنانے والے پاکستان کے دوسرے بہترین بیٹسمین اظہر علی بھی موجودہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔
دونوں ٹیموں کے مابین اب تک 52 ٹیسٹ میچز کھیلے جاچکے ہیں،جس میں سے 20 پاکستان اور 17 ویسٹ انڈیز نے جیتے ہیں۔ اس دوران 15 ٹیسٹ میچز ڈرا رہے ہیں۔
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ رینکنگ:
آئی سی سی کی ورلڈ ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں مہمان پاکستان کا پانچواں نمبر ہے۔ میزبان ویسٹ انڈیز اس فہرست میں ساتویں پوزیشن پر موجود ہے ۔
اگر پاکستان کی ٹیم اس سیریز میں وائیٹ واش کرتی ہے تو اس کی درجہ بندی پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا تاہم ویسٹ انڈیز کی ایک درجہ تنزلی ضرور ہوجائے گی جبکہ ویسٹ انڈیز کے سیریز وائیٹ واش کرنے کی صورت میں میزبان ٹیم کی درجہ بندی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا تاہم پاکستان ایک درجہ تنزلی کرجائے گا۔سیریز 1-1سے برابر ہونے کی صورت میں کسی بھی ٹیم کی درجہ بندی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
دونوں اسکواڈز میں شامل نمایاں کھلاڑی:
دونوں ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے توپاکستان کے کپتان بابراعظم اوراظہر علی آئی سی سی ٹیسٹ پلیئرز بیٹنگ رینکنگ میں بالترتیب 10ویں اور 17ویں نمبر پر موجود ہیں۔میزبان ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی اس فہرست کا حصہ بننے والے پہلے 40 بلے بازوں میں شامل نہیں ہے۔
باؤلنگ میں ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر اور کیمار روچ بالترتیب 11ویں اور 13ویں جبکہ پاکستان کے حسن علی اور محمد عباس مشترکہ طور پر 15ویں پوزیشن پر موجود ہیں۔
قومی کھلاڑیوں کی رواں سال کارکردگی:
قومی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار بلے باز اظہر علی نے رواں سال پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنارکھے ہیں۔وہ یکم جنوری 2021 سے اب تک 407 رنز بناکر قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں۔ اس دوران اوپنر عابد علی 359، فواد عالم 333 ، محمد رضوان 303 اور فہیم اشرف 247 رنز بناچکے ہیں۔
رواں سال طویل طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب باؤلر حسن علی رہے۔ وہ یکم جنوری 2021 سے اب تک 26 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔اس دوران فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے 19اورنعمان علی نے 16 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
شیڈول:
12 تا 16 اگست: پہلا ٹیسٹ میچ، سبینہ پارک ، جمیکا
20تا24 اگست: دوسرا ٹیسٹ میچ، سبینا پارک ، جمیکا
25 اگست: قومی ٹیسٹ اسکواڈ کی وطن واپسی