دفاعی چیمپئن خیبرپختونخوا نے جی ایف ایس سندھ کو 6 وکٹوں سے ہرادیا ہے۔ کے پی نے 151 رنز کا ہدف چار وکٹوں کے نقصان پر اٹھارویں اوور کی چوتھی گیند پر حاصل کرلیا ۔
نیشنل ٹی ٹونٹی میں اپنا چوتھا میچ کھیلنے والی سندھ کی یہ ٹورنامنٹ میں پہلی ناکامی ہے۔
مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں ایک کے انفرادی اسکور پر کپتان محمد رضوان کی وکٹ گنوانے کے باوجود اوپنر فخر زمان نے پراعتماد انداز اپناتے ہوئے 4 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 49 رنز کی اننگز کھیلی۔ انہیں زاہد محمود نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔
تیسرے نمبر پر میدان میں اترنے والے بیٹر صاحبزادہ فرحان نے فخر زمان کی اس جارحانہ بیٹنگ کے مومنٹم کو کامیابی سے آگے بڑھایا۔ انہوں نے عادل امین کے ہمراہ 58 رنز کی شراکت قائم کرکے میچ میں اپنی ٹیم کی پوزیشن مزید مضبوط کردی۔ صاحبزادہ فرحان تین چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 45 اور عادل امین 26 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اس موقع پر خیبرپختونخوا کو جیت کے لیے 23 گیندوں پر 20 رنز درکار تھے کہ مصدق احمد نے ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کردیا۔ وہ 16 اور افتخار احمد 9 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
سندھ کے رومان رئیس، زاہد محمود، انور علی اور دانش عزیز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل خیبرپختونخوا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو 41 کے مجموعی اسکور پر ابتدائی تین وکٹیں گنوانے پر سندھ کی بیٹنگ لائن اپ دباؤ کا شکار ہوگئی۔ شان مسعود 13، شرجیل خان 25اور کپتان سرفراز احمد بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔
ایسے میں خرم منظور نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کرکے اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کی کوشش کی۔ انہوں نے سعود شکیل کے ہمراہ 56 رنز کی شراکت قائم کی۔ سعود شکیل 32 رنز بناکر آؤٹ ہوئےتو اگلی ہی گیند پر دانش عزیز بھی چلتے بنے۔
تاہم خرم منظور نے دوسرے اینڈ سے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور 37 گیندوں پر 9 چوکوں کی مدد سے 54رنز کی اننگز کھیلی۔ یہ ان کے ٹی ٹونٹی کیرئیر کی 28ویں نصف سنچری ہے۔ان کی نصف سنچری نے سندھ کو مقررہ بیس اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 150 کا مجموعہ بنانے میں مدد کی۔انور علی نے ناٹ آؤٹ 15 اور رومان رئیس نے 10 رنز بنائے۔
خیبرپختونخوا کے آصف آفریدی اور عمران خان سینئر نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔