اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلے گئے میچ میں خیبرپختونخوا نے بلوچستان کو 6 وکٹوں سے ہرادیا۔ خیبرپختونخوا کو جیت کے لیے 196 رنز کاہدف ملا، جو اس نے زوہیب خان اور کپتان وقار احمد کی نصف سنچریوں کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ذوہیب خان 6 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 73 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ کپتان وقار احمدنے 65 رنز بنائے۔پہلی اننگز میں 7 وکٹیں حاصل کرنے والے بلوچستان کے محمد جاوید دوسری اننگز میں صرف ایک وکٹ ہی حاصل کرسکے۔ اس سے قبل 77 رنز کی سبقت سے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کرنے والی بلوچستان کی پوری ٹیم 118 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ احمد جمال نے میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔پہلی اننگز میں بلوچستان نے 219 رنز بنائے تھے۔ جواب میں خیبرپختونخوا کی پوری ٹیم 142 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔
ایل سی سی اے گراؤنڈ لاہور میں سندھ اور سینٹرل پنجاب کے مابین کھیلا گیا میچ ڈرا ہوگیا۔ 103 رنز کے خسارے سے سینٹرل پنجاب نے اپنی دوسری اننگز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 367 رنز بنائے تھے کہ میچ کے لیے مقررہ وقت ختم ہوگیا۔ علی زریاب 153 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ ان کی اننگز میں 18 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے۔ عمران ڈوگر 87 اور محمد عرفان خان 58 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس سے قبل سینٹرل پنجاب کے 293 رنز کے جواب میں سندھ نے اپنی پہلی اننگز میں مقررہ 83 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 396 رنز بنائے تھے۔ سندھ کے امتیاز لغاری نے پہلی اننگز میں 4 اور دوسری اننگز میں 1 وکٹ حاصل کی۔
اُدھر رانا نوید الحسن اکیڈمی شیخوپورہ میں ناردرن اور سدرن پنجاب کے درمیان کھیلا گیا میچ بھی ڈرا ہوگیا۔ 7 رنز کے خسارے سے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کرنے والی ناردرن کی ٹیم نے 81 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 324 رنز بنائے تھے کہ میچ کے لیے مقررہ وقت ختم ہوگیا۔ اوپنر محمد حریرہ 17 چوکوں کی بدولت 105 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے۔ کاشف اقبال نے 72 رنز بنائے۔ پہلی اننگز میں 2 وکٹیں حاصل کرنے والے کلیم اللہ خان نے دوسری اننگز میں 44 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔ علی عثمان نے میچ میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔ پہلی اننگز میں ناردرن کے 329 رنز کے جواب میں سدرن پنجاب نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز بنائے تھے۔