کینیا کی خاتون ایتھلیٹ ایگنس ٹروپ کی موت کے بعد سابق کپتان جولیس یےگو نے ساتھی کھلاڑی کو خراج تحسین پیش کیا۔25 سالہ ایگنس ٹروپ کو بدھ کے روز ان کے گھر پر چاقو کے وار سے قتل کردیا گیا تھا جبکہ پولیس نےان کے شوہر کو مشتبہ قرار دیا۔ایگنس جنھوں نے رواں سال اولمپکس کے 5 ہزار میٹر ریس کے فائنل مقابلے میں چوتھی جبکہ2019 میں ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا اس وقت جولیس یےگو ان کی ٹیم کے کپتان تھے۔
یےگو نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئےکہا کہ ایگنس ایک حیرت انگیز نوجوان لڑکی تھی جو واقعی دنیا کے ٹاپ ایتھلیٹس میں سے ایک بننے کے لیے سخت محنت کر رہی تھی۔\انہوں نے کہا کہ وہ بہترین بننا چاہتی تھی اور چند ہفتے قبل ہی انہوں نے 10 کلومیٹر کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا تھا ۔
سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ایگنس کا کامیاب کیریئر ابھی بن رہا تھا لیکن بدقسمتی سے کسی نے فیصلہ کیا ان کے اس سفر کو ختم کردیا جائے ۔اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک بہترین ٹیلنٹ کو کھودیا ، وہ اتنی مضبوط عورت تھی اور جو کچھ وہ کر رہی تھی اس کے لیے پرعزم تھی ۔
واضح رہے کہ اپنے کیریئر کے دوران ایگنس نے جونیئر اور سینئر کی حیثیت سے دونوں مقام پر کامیابی حاصل کی – ایگنس نے 2012 اور 2014 میں جونیئر عالمی چیمپئن شپ میں 5ہزار میٹر میں کانسی کا تمغہ جیتا جبکہ سینئر کی حیثیت سے 2015 میں ورلڈ کراس کنٹری چیمپئن شپ جیتی۔جمعرات کوکینیا ایتھلیٹکس کی گورننگ باڈی نےایگنس کی موت کے سوگ میں مکمل طور پر دو ہفتوں کے لیے تمام ایتھلیٹکس مقابلے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔