سندھ کالجز گیمز : ایچ آئی عثمانیہ گرلز ڈگری کالج ہاکی کا چیمپئن بن گیا

کراچی( اسپورٹس رپورٹر /کاشف احمد فاروقی) چوتھے سندھ کالجز گیمز کے حوالے سے ضلع وسطیٰ میں منعقد ہونیوالا گرلز ہاکی کا ٹائٹل ایچ آئی عثمانیہ ڈگری گرلز کالج نے جیت لیا، فائنل میں گورنمنٹ کالج نارتھ ناظم آباد بلاک ایم کو دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے میں ایک گول سے شکست دیدی، ریجنل ڈائریکٹر کالج ایجوکیشن کراچی، کراچی ریجن پروفیسر حافظ عبدالباری ایندھر نے اولمپئین اصلاح الدین کے ہمراہ انعامات تقسیم کئے. تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل گرلز ہاکی کا فائنل اولمپئین اصلاح الدین و ڈاکٹر محمد علی شاہ ہاکی اکیڈمی نارتھ ناظم آباد میں کھیلا گیا جو کہ انتہائی دلچسپ اور سنسنی خیز ثابت ہوا دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ 56 منٹ تک برابر رہا تاہم 57 ویں منٹ میں ایچ آئی عثمانیہ کالج کی سینٹر ہاف اقراء اقبال نے کپتان صائمہ کے پاس پر خوبصورت گول اسکور کرکے اپنی ٹیم کو ایک گول کی سبقت دلادی جو میچ کے اختتام تک برقرار رہی

دونوں ٹیمیں ملنے والے پینلٹی کارنر سے فائدہ نہ اٹھاسکیں. سندھ کالجز گیمز کے ضلع وسطیٰ میں ہونیوالے آٹھ مقابلوں میں ایچ آئی عثمانیہ کالج کا بیڈمنٹن اور والی بال کے بعد یہ تیسرا ٹائٹل ہے، اس موقع پر مہمان خصوصی عبدالباری ایندھر اور اولمپئین اصلاح الدین کا تعارف کھلاڑیوں سے کروایا گیا، مہمان خصوص نے اپنے خطاب میں کہا کہ ضلع وسطیٰ تو کراچی کا دل ہے اور دل سے زیادہ قیمتی چیز کوئی نہیں، پورے کراچی میں دوسرے اضلاع کے مقابلے میں ڈسٹرکٹ سینٹرل میں سب سے زیادہ منظم انداز میں مقابلوں کا انعقاد ہو رہا ہے، جس پر آرگنائزنگ کمیٹی مبارکباد کی مستحق ہے

انہوں نے تماشائیوں کے جوش و خروش کی بھی تعریف کی. اولمپئین اصلاح الدین صدیقی نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھیلوں کی نرسری کی حیثیت رکھتے ہیں اگر آپ کو کھیلوں میں عالمی ٹائٹل حاصل کرنے ہیں تو اپنی بنیاد کو مضبوط بنانا ہوگا، آج کا میچ بہت شاندار تھا کہ دونوں ٹیموں نے عمدہ کھیل پیش کیا اسی جذبے کیساتھ یہ طالبات کھیلتی رہیں تو مجھے یقین ہے کہ یہ کھلاڑی قومی خواتین ہاکی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوجائینگی. بعد ازاں اصلاح الدین صدیقی نے اپنی زندگی پر مبنی کتاب بعنوان ” ڈیش ان مائی لائف ” بھی مہمان خصوصی کو پیش کی. آخر میں ٹیموں میں انعامات تقسیم کئے گئے، اختتامی تقریب میں ضلع وسطیٰ کے مقابلوں کی آرگنائزنگ کمیٹی ممبران بتول کاظم، صنوبر کاظمی، وسیم ماجد ، طارق ابرار اور دیگر بھی موجود تھے.

error: Content is protected !!