کھیلوں کی ایک ہزار سہولیات منصوبے کی تفصیلات طلب ، ڈی جی سپورٹس نے انکوائری شروع کرادی
سابق دور حکومت میں شروع کئے گئے منصوبے میں بیشتر مکمل ہونیوالے کام غیر معیاری ہے ، جس کی رپورٹ طلب کرلی گئی
پشاور… ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ خالد محمود نے کھیلوں کے ایک ہزار سہولیات منصوبے میں بننے والے تمام منصوبوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے اس کی انکوائری کے احکامات دئیے ہیں.
یہ منصوبہ سابق دور حکومت میں شروع کیا گیا تھا اور اس میں تحصیل و ڈسٹرکٹ سطح پر گراﺅنڈز کی تعمیر شامل تھی تاہم سال 2019 میں شروع کئے گئے اس منصوبے میں بہت کم کام کیا گیا جبکہ جو منصوبے مکمل کرائے گےء
ہیں ان کی تعمیرات غیر معیاری ہیں کھیلوں کے ایک ہزار سہولیات منصوبے میں ڈیپوٹیشن پر آنیوالے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے اس منصوبے کی تکمیل میں اس طرح دلچسپی ظاہر نہیں کی اور ریکروٹمنٹ کا عمل بھی پورا نہیں کیا گیا جبکہ جو لوگ انجنیئرز کے طو پر لئے گئے وہ بھی ٹرینی انجنئیرزتھے جنہیں تعمیرات کے حوالے سے تجربہ بھی نہیں تھا
ذرائع کے مطابق نئے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس نے کھیلوں کے ایک ہزار منصوبے میں بننے ولے سنتھیٹک کورٹ کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی ہیں کیونکہ بیشترسنتھیٹک کورٹ کی تعمیر غیر معیاری ہیں اور حیات آبادسمیت پشاور سپورٹس کمپلیکس کے طارق ودود ہال کے سنتھیٹک کورٹ میں بھی بلبلے بننے کا سلسلہ چوتھی مرتبہ پھر شروع ہوچکا ہے
جسکی وجہ سے ڈی جی سپورٹس خالد محمودنے گذشتہ دنوں خود اسی جگہ پر بیڈمنٹن کی پریکٹس کرتے ہوئے اسکانوٹس لیا اور ڈویلپمنٹ کی نگرانی کرنے والے اہلکاروں کو اس حوالے سے رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی ہیں.