پریزیڈنٹ پاکستان دیسی کشتی فیڈریشن نواب فرقان خان نے اپنے جاری بیان میں کہا
کہ ہم پاکستان اسپورٹس بورڈ اور منسٹری آئی پی سی کے جانب سے ٹریڈیشنل سپورٹس اینڈ گیمز پاکستان ایسوسی ایشن کی جانب سے روایتی کھیلوں کے فروغ اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کیلئے لئے گئے اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے "شیر پاکستان دیسی کشتی دنگل ” کے سلسلے میں دو ملین کی خطیر گرانٹ مختص کرنے پر انتہائی مشکور ہیں انشا اللہ یہ ایک یادگار دنگل ہوگا
پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے ملنے والی گرانٹ گراس روٹ لیول پر ناپید ہوتی دیسی کشتی کو دوبارہ سے زندہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگی.
صدیوں کی روایت لئے اور دھرتی سے اپنا ناطہ جوڑتی دیسی کُشتی جسے فن پہلوانی بھی کہا جاتا ہے جس کو اب تک ایک خود ساختہ اور نام نہاد مفاد پرست فیڈریشن نے اپنے کنٹرول میں رکھا ہوا تھا.
جس سے یہ فن جوحقیقی شہ زوری اور طاقت، دا¶ پیچ کی اپنی ایک روایت لئے ہوئے ہے ناپید ہو کر رہ گیا پہلوانوں کی تعداد میں حیرت انگیز کمی واقع ہوئی ہے۔پہلوانوں کو خوراک پوری کرنا ہی ایک بڑا مسئلہ ہو گیااور کھلاڑی غربت اور کسمپرسی اور محرومی کی تصویر بن چکے تھے
پاکستان دیسی کشتی فیڈریشن پہلوانوں کی حقیقی جماعت کی صورت میں سامنے آئی جس نے نوجوانوں/ پہلوانوں کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ ان کے لیے انٹرنیشنل لیول پر کامیابی کے دروازے کھولنے کا بیڑا اٹھایا.
مگر ان مفاد پرست ٹولے کی جانب سے مسلسل ان کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں اور شیر پاکستان جیسے بڑے ایونٹ کو رکوانے کے سلسلے میں مسلسل جدوجہد کی جا رہی ہے ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں
اور ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا تاریک دور ختم ہوچکا ہے اب جو دور ہے وہ کھلاڑیوں کا دور ہے اور انشاءاللہ ہم ان کی آواز بنیں گے اور دیسی کشتی کو نہ صرف پاکستان بلکہ انٹرنیشنل لیول پر اپنے کھلاڑیوں کو متعارف کرائیں گے