18ویں سندھ گیمز 23 سے 26 فروری تک جاری رہیں گے، نگران وزیر کھیل ڈاکٹر سید جنید علی شاہ

سندھ گیمز/ نگراں وزیر اطلاعات محمد احمد شاہ، نگران وزیر کھیل ڈاکٹر سید جنید علی شاہ/ پریس کانفرنس۔

کراچی (اسپورٹس رپورٹر) نگراں وزیر کھیل، ثقافت، امور نوجوانان سندھ ڈاکٹر سید جنید علی شاہ اور نگراں وزیر اطلاعات سندھ محمد احمد شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوۓ علان کیا ہے کہ 18ویں سندھ گیمز کا آغاز رواں ماہ 23 فروری سے کراچی کیا جاۓ گا

جس میں چار ہزار کے قریب ایتھلیٹز حصہ لیں گے۔ اورلڈ سندھ اسمبلی بلڈنگ میں منعقد ہونے والی پریس کانفرنس کے موقع پر سیکریٹری اسپورٹس سندھ حافظ عبدالہادی بلو، ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز سندھ محمد سلیم خان،

اسپیشل سیکریٹری قمر رضا بلوچ، ڈائکریٹر پریس انفارمیشن سندھ اختر علی سرہیو، اور دیگر بھی موجود تھے۔

اس موقع پر پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوۓ وزیر اطلاعات سندھ محمد احمد شاہ نے کہا کہ سندھ گیمز کا آغاز کا خوش آئیند بات ہے چاہتے ہیں

سندھ کے ٹیلینٹ کو عالمی سطح تک پہنچانے میں معاون کا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کے عرصہ میں میڈیا کا مکمل تعاون رہا وہ میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں

جنہوں نے میڈیا اداروں اور حکومت کے درمیان توازن کو برقرار رکھنے میں اپنا مثبت کردار ادا کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوۓ صوبائی وزیر ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا کہ سندھ گیمز کا انعقاد نیشنل کوچنگ سینٹر کراچی میں ہوگا،

گیمز 23 فروری 2023 سے 26 فروری تک جاری رہیں گے، سندھ گیمز میں 69 شعبوں میں 3700 ایتھلیٹ حصہ لیں گے، 69 ڈسیپلین میں مردوں کی 42 جبکہ خواتین کی 27 ڈسیپلین رکھے گئے ہیں،

ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا کہ سندھ گیمز اس وقت 8 سال بعد ہو رہے ہیں جبکہ صوبائی سطح پر ہونے والے گیمز کا یہ بڑا ایوینٹ ہر سال ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ سندھ گیمز کا انعقاد ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے بحیثیت فرزند ڈاکٹر محمد علی شاہ کھیلوں کے شعبہ کی خدمت میں اپنا حصہ ڈالنا

وہ اپنے لیے خوشقسمتی سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی بے حد ضرورت ہے ہم چاہتے ہیں سندھ کے نوجوان نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر اپنی پہچان بنائیں، ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا اسپورٹس کے مسائل کے حوالے سے آواز اٹھنا مثبت بات ہے،

جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں کھیلوں کی سرگرمیوں کو لے کر لوگ کتنے سنجیدگی ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ گیمز کو کراچی کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی منعقد کرنا چاہتے تھے

لیکن موجودہ صورتحال اور دھرنوں کے ماحول کی وجہ سے سندھ گیمز کو کراچی میں منعقد کیا جا رہا ہے، صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ گیمز میں ثقافتی کھیلوں کو بھی ترجیح دی گئی ہے

جس میں ملاکھڑو، ونجھ وٹی، کوڈی کوڈی (کبڈی کبڈی) کی کیٹگریز رکھی گئی ہیں، ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر کھیل نے کہا کہ سندھ اولمپک ایسوسیشن کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے،

اس کے الیکشن کو مؤثر بنانے کی ضرورت ہے، متوازی اسوسی ایشن کا خاتمہ ہونا چاہیے، کھیل کی کسی بھی اسوسی ایشن کو پاکستان اولمپک اسوسی ایشن، سندھ اولمپک اسوسی ایشن سندھ اسپورٹس ڈپارٹمینٹ، سندھ اسپورٹس بورڈ جیسے اداروں کی حمایت حاصل ہونا ضروری ہے

اس ضمن میں محکمہ کھیل کی طرف سے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے تا کہ اسوسی ایشن کے معاملے حل کیا جا سکے، صوبائی وزیر کھیل ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے امید ظاہر کی کہ سندھ میں سندھ گیمز کے سلسلے کو آئیندہ سالوں میں بھی جاری رکھا جاۓ گا۔

error: Content is protected !!