
کھیلوں کی برادری کے نام ایک مضبوط پیغام
تحریر: کھیل دوست، شاہد الحق
آج کے دور میں کھیلوں کو اعتدال، اچھی حکمرانی، جوابدہی اور سب سے بڑھ کر شفافیت کی روشنی میں از سرِ نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ نئی نسل زیادہ باخبر اور جدید خیالات سے مزین ہے؛
انہیں سینئرز کی رہنمائی میں آگے بڑھنے کے مواقع ملنے چاہئیں۔ یہی توازن انہیں ترقی کے مواقع فراہم کرے گا اور ماضی کی عظمتوں اور تجربات سے سیکھ کر جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
لیکن جب تکبر آنکھوں کو اندھا کر دیتا ہے — جب ایک جاہل کسی نابغے کو جاہل سمجھنے لگے، جب کھلاڑیوں کے انتخاب میں سفارش اور اقرباء پروری غالب آجائے،
اور جب کھیلوں کی تنظیموں میں رشتہ داروں اور دوستوں کو بٹھایا جائے — تو مایوسی جنم لیتی ہے اور صلاحیت دم توڑ دیتی ہے۔ اور جب جاگیردار، آمر یا خودغرض سیاستدان کھیلوں کی تنظیموں پر قابض ہو جائیں تو وہ کھیلوں کے جہاز کو تباہ کر کے اس کی ساکھ برباد کر دیتے ہیں۔
اب وقت ہے کہ ہم ایک دوسرے کا احترام کریں، کھلے دل کے ساتھ سنیں، غلطیوں کو قبول کریں، محبت اور تنوع کو اپنائیں اور ایسا اتحاد قائم کریں جو اولمپک جذبے کی عکاسی کرے: “Stronger – Together”
اسلام بھی ہمیں انہی اقدار کی تعلیم دیتا ہے۔ قرآن میں ارشاد ہے:
> “بیشک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل کے سپرد کرو اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو۔” (سورۃ النساء 58)
آئیے ہم سفارش، انا اور کرپشن سے اوپر اٹھ کر انصاف، عاجزی اور محبت کے ساتھ کھیلوں کی بحالی اور اس کی ساکھ کے تحفظ کے لیے ایک ہو جائیں۔
رابطہ: ای میل: spofit@gmail.com موبائل: +923335161425 یوٹیوب: @SPOFIT



