پشاور(سپورٹس لنک رپورٹ)انٹر ڈویژنل انڈر23 گیمز کا فائنل راؤنڈ گزشتہ روز پشاور کے قیوم سپورٹس کمپلیکس میں شروع ہوگیا‘صوبائی وزیر کھیل محمود خان نے باقاعدہ طور پر مقابلوں کے آغاز کا اعلان کیا ‘اس موقع پر سیکرٹری سپورٹس طارق خان،ایڈیشنل سیکرٹری سپورٹس بابر خان ‘عادل صافی‘ڈی جی سپورٹس جنید خان‘ ڈائریکٹر سیورٹس رشیدہ غزنوی‘ڈی ایس او پشاور جمشید بلوچ سمیت صوبہ بھر سے آئے ہوئے ڈی ایس اوز اور دیگر شخصیات موجود تھیں‘ انڈر 23گیمزکا یہ تیسرایڈیشن ہے جس میں صوبہ بھر سے تین ہزار کے قریب مرد و خواتین کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں‘انڈر 23میں مردوں کے 26جبکہ خواتین کے 17کھیلوں کے ساتھ مجموعی طورپر 43کھیلوں کے مابین مقابلے منعقد ہوں گے ‘صوبہ بھر سے آئے ہوئے تمام ڈسٹرکٹس کے کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا ‘انٹرنیشنل ایتھلیٹ محمد شاہ نے کھیلوں کی مشعل روشن کی اس موقع پر روایتی رقص پیش کئے گئے ‘مارشل آرٹس کے کھلاڑیوں نے اپنی بہترین صلاحیتوں کا اظہار کیا بچیوں نے پی ٹی شو کا مظاہرہ پیش کیا‘انڈر 23گیمز کے تیسرے ایڈیشن میں صوبہ بھر کے کھلاڑیوں کیلئے کھیلوں کے سہولیات کے ساتھ بہترین انعامات بھی رکھے گئے ہیں‘مقابلے پشاور سپورٹس کمپلیکس ، عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس ،پشاور یونیورسٹی، پشاور بورڈ اور حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں منعقد ہوں گے ‘ انڈرر 23گیمز تین روز تک جاری رہیں گی جسکے لئے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں‘کمپلینٹ سیل بھی قائم کیا گیا ہے، گیمز کو پرامن اور بہتر انداز میں منعقد کرنے کیلئے وولنٹیئرز بھی تعینات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انڈر 23گیمز کو پرامن بنانے کیلئے سیکورٹی کا معقول انتظام کیا گیاہے جبکہ گیمز کو کامیاب بنانے کیلئے ہرممکن وسائل بروئے لائے جارہے ہیں۔صوبائی وزیر کھیل محمود خان نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے قائد عمران خان کے ویژن کے مطابق خیبر پختونخوا میں پہلی بار انڈر23 گیمز متعارف کرائے اور مسلسل تیسرے سال یہ تسلسل سے منعقد کئے جارہے ہیں جس سے نئے کھلاڑی سامنے آ رہے ہیں کھلاڑیوں کو سہولتیں ان کی دہلیز پر فراہم کررہے ہیں ‘تحصیل کی سطح پر گراؤنڈز کا جال بچھا دیا ہے ‘ہر کھلاڑی کو اس کا حق مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہونیوالی قائداعظم گیمز اور انٹرپراونشل گیمز میں نہ صرف کھلاڑیوں کو سپورٹ کیا بلکہ میڈلز جیتنے والے کھلاڑیوں میں لاکھوں کے نقد انعامات بھی تقسیم کئے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
محمود خان نے کہا کہ ہم جب حکومت میںآئے تو اسوقت سپورٹس کی ترقیاتی فنڈ ایک ارب سے بھی کم تھے اور ہم نے اس کوتیرہ ارب تک پہنچادیا ہے ۔ہم فخرکے ساتھ بتاناچاہتے ہیں کہ اس وقت صوبے میں سو (100)گراؤنڈزپایہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں جبکہ پچاس 50) (مزید گراؤنڈ کی تعمیر جاری ہے۔کھلاڑیوں کی بہبودکیلئے تعلیمی وظائف کااجراء کردیاگیا ہے جسکے تحت اب تک صوبے اورقومی سطح کے کھلاڑیوں میں ڈھائی کروڑ روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔دو سو ملین کی لاگت سے مختلف کھیلوں کی اکیڈمیاں قائم کی جارہی ہے،اورکھلاڑیوں کی بہتر تربیت کیلئے پروفیشنل کوچزکی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔
انڈر23گیمزکو پچھلے تین سالوں سے متعارف کیاگیا اوراب تک ان کھیلوں میں پورے صوبے سے 25ہزار مردخواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا جبکہ اس سال انکی تعداد 11ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔محمود خان نے کہا کہ ہمارے دورحکومت میں چند ایسے سپورٹس کمپلیکسز تعمیر کئے گئے جوکہ سٹیٹ آف دی آرٹ ہیں جن میں حیات آباد سپورٹس کمپلیکس پشاور ،چارسدہ سپورٹس کمپلیکس،صوابی سپورٹس کمپلیکس ،بنوں ہاکی ٹرف،مردان ہاکی ٹرف، پشاورمیں خواتین کیلئے کھیلوں کی علیحدہ سہولت، 9جدید ٹینس کورٹس کی تعمیر،سکواش کمپلیکس کی تعمیر کے علاوہ ہاسٹلز ،سومنگ پول اوردیگر انڈورگیمزکی سہولیات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ مزید ایسے پراجکٹس جنکی تعمیرکیلئے منظوری دے دی گئی ہے ان میں ارباب نیازسٹیڈیم جسے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کیلئے ایک ارب 37کروڑ روپے کی خطیررقم کی منظوری دے دی گئی ہے ،پشاور،کوہاٹ ، چارسدہ اور ڈی آئی خان میں 35کروڑکی لاگت سے ہاکی ٹرف بچھائے جارہے ہیں،36کروڑروپے کی لاگت سے کوہاٹ ،بنوں اورڈی آئی خا ن میں اتھلیٹکس ٹریک بنائے جارہے ہیں،نوشہرہ اورایبٹ آبادمیں 45کروڑکی لاگت سے بین الاقوامی معیارکے انڈور جیمنازیم کی تعیمر جاری ہے،سوات میں 58کروڑکی لاگت سے جدید سپورٹس کمپلیکس کی منظوری دی جاچکی ہے جبکہ اگلے مالی سال کے دوران ایبٹ آبا داورٹانک میں بھی سپورٹس کمپلیکس تعمیرکئے جائیں گے۔اسکے علاوہ ایک ارب کی لاگت سے ہری پور،مردان، ڈی آئی خان اوربنوں کے سپورٹس کمپلیکس کواپ گریڈکیاجائیگا۔معذورکھلاڑیوں کیلئے 40ملین روپے مختص کئے گئے ہیں،اسکے ساتھ ساتھ مختلف اضلاع کیلئے بینڈمنٹن میٹس،باکسنگ رنگ، ٹیبل ٹینس ،جمناسٹک اورتن سازی کاسامان مہیاکیاجاچکا ہے۔
ایونٹ کی مزید تصاویر پیکچر گیلری میں دیکھی جاسکتی ہیں