لوگ کہتے تھے نہیں جیت سکتے، مگر میں نے ہار ماننے سے انکار کیا، ارسلان ایش

لوگ کہتے تھے نہیں جیت سکتے، مگر میں نے ہار ماننے سے انکار کیا، ارسلان ایش
کراچی: پاکستان کے ای اسپورٹس چیمپئن ارسلان ایش (ارسلان صدیقی) نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران اپنی جدوجہد، کامیابیوں اور ذاتی زندگی سے متعلق دلچسپ انکشافات کیے۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے ارسلان ایش 6 مرتبہ EVO چیمپئن رہ چکے ہیں اور دنیا بھر میں ٹیکن کے بہترین کھلاڑی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
گفتگو کے دوران ارسلان نے بتایا کہ ابتدا میں وہ اپنے گھر والوں کو گیمنگ کو ایک سنجیدہ پیشہ کے طور پر سمجھانے میں ناکام رہے۔
انہوں نے کہا میرے لیے وہ لمحہ آج بھی جذباتی ہے جب میں نے والدہ سے کہا کہ میں سی اے نہیں کرنا چاہتا، بس ایک سال کے لیے موقع دیں، اگر کامیاب نہ ہوا تو جو کہیں گی وہی کروں گا۔
انہوں نے بتایا کہ والدہ کی آنکھوں میں اُس وقت مایوسی اور آنسو تھے، مگر جب وہ کامیاب ہوئے تو والدہ کو فخر محسوس ہوا۔ ارسلان نے مزید کہا کہ ان کے بھائی اور دوست بھی یقین نہیں کرتے تھے کہ وہ جاپانی یا کورین کھلاڑیوں کو شکست دے سکتے ہیں،
ہم میں بھی اتنا ہی ٹیلنٹ ہے جتنا ان میں، بس آگاہی اور موقع کی کمی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی گیمنگ کا آغاز محلے کی ایک دکان سے ہوا جہاں پھلوں کی دکان کے پیچھے ویڈیو گیمز رکھی جاتی تھیں۔
اب وہ گیم شاپ نہیں، بلکہ وہی پھلوں کی دکان ہے جو اب مالک کا بیٹا چلاتا ہے۔ ارسلان ایش نے آخر میں کہا کہ کامیابی کا راز صرف ایک چیز ہے .
“جو محنت کرتا ہے، وہ کہیں بھی ہو، آگے بڑھ جاتا ہے۔”



