پی سی بی کا بڑا فیصلہ: ملتان سلطانز کو معاہدہ منسوخی کا نوٹس جاری

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز ایک بار پھر تنازع کی زد میں آ گئی ہے۔
کراچی: نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹیم کو معاہدے کی منسوخی (نوٹس آف ٹرمینیشن) کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر معاملات طے نہ ہوئے تو پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن میں ٹیم نئے مالکان کے ساتھ شریک ہوگی۔
واضح رہے کہ ملتان سلطانز اس وقت لیگ کی سب سے مہنگی فرنچائز ہے جو تقریباً سوا ارب روپے سالانہ فیس ادا کرتی ہے، تاہم ٹیم کے مالکان گزشتہ کچھ عرصے سے پی ایس ایل کے انتظامی ڈھانچے اور بورڈ کے ایک اعلیٰ افسر پر کھل کر تنقید کر رہے تھے۔
فرنچائز اونر علی ترین نے مختلف پوڈکاسٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لیگ کے ریونیو ماڈل اور گورننس پر سوالات اٹھائے، جس پر پی سی بی طویل عرصے تک خاموش رہا، مگر اب اس نے باقاعدہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے فرنچائز معاہدوں کے 10 سال مکمل ہونے کے بعد ایک غیر ملکی کمپنی کو ٹیموں کی ویلیوایشن (Valuation) کا کام سونپا تھا، جو اب آخری مرحلے میں ہے۔اس عمل کے دوران بورڈ نے تمام فرنچائزز کی معاہداتی پاسداری (Contract Compliance) کا جائزہ لیا ہے اور اس بنیاد پر مستقبل کے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر ملتان سلطانز کا معاہدہ حتمی طور پر منسوخ ہو گیا تو موجودہ مالکان نئی ٹیموں کی بولی (Bidding) میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ علاوہ ازیں پی سی بی لیگ میں دو نئی ٹیموں کے اضافے پر بھی غور کر رہا ہے اور ایسے میں کسی ایک فرنچائز کے لیے فیس میں کمی باقی ٹیموں کے ساتھ ناانصافی اور مارکیٹ ویلیو کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
یاد رہے کہ ملتان سلطانز کو پہلی بار 2017 میں شون پراپرٹیز نے 8 سالہ معاہدے کے تحت خریدا تھا، مگر اگلے ہی سال ادائیگی میں ناکامی کے باعث پی سی بی نے معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔ بعد ازاں دسمبر 2018 میں علی ترین اور عالمگیر خان ترین نے ٹیم کے مالکانہ حقوق حاصل کیے۔
2021 میں عالمگیر ترین کے انتقال کے بعد علی ترین نے دوبارہ ٹیم کی قیادت سنبھالی۔
اہم بات یہ ہے کہ پی ایس ایل کا 11واں ایڈیشن 2026 میں متوقع ہے، جو ورلڈ کپ کے باعث اپنے معمول کے شیڈول پر نہیں ہو سکے گا۔ امکان ہے کہ لیگ اپریل یا مئی 2026 میں کھیلی جائے، جس سے ایک بار پھر آئی پی ایل سے شیڈول کا تصادم ہو سکتا ہے۔



