پشاور (سپورٹس لنک رپورٹ)ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخوا جنید خان نے کہا ہے کہ حکومت نے ڈائریکٹوریٹ سپورٹس کے انتظامی سیٹ اپ کی ری سٹرکچرنگ مکمل کرلی ہے جس کے تحت ڈی جی سپورٹس کا عہدہ گریڈ 19 سے 20 میں اپ گریڈ کر دیا گیا جو اب پاکستان سپورٹس اور پنجاب سپورٹس کے برابر لایا گیا ہے اسی طرح محکمہ خزانہ نے تین مزید آسامیوں ڈائریکٹر آپریشنز، ڈائریکٹر وویمن سپورٹس اور ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کو گریڈ 19 میں اپ گریڈ کر دیا ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹرز کی چار اضافی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں جن میں ایک سپورٹس آپریشنز، ایک ایڈمنسٹریشن، ایک اکائونٹس اور ایک ڈویلپمنٹ اینڈ ٹیکنیکل انجینئرنگ پراجیکٹس شامل ہیں، یہ ڈپٹی ڈائریکٹرز سات اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی آپریشنل کارکردگی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈویژنل صدر مقامات کی سطح پر ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسرز کی آسامیوں کو گریڈ 17 سے 18 میں اپ گریڈ کیا گیا ہے جبکہ باقی مانڈہ ڈی ایس اوز کی 18 آسامیوں کو گریڈ 16 سے 17 میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کھیلوں کے شعبے کے ترقیاتی فنڈ بڑھا دیا ہے اور پچھلے پانچ سالوں میں کھیلوں کی 100 نئی سہولیات کا بندوبست کیا گیا ہے جن میں بعض کی بحالی بھی شامل ہے حکومت نے گریڈ 17 کے ڈسٹرکٹ سپورٹس افسران ، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، گریڈ 18 کے ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ریجنل سپورٹس آفیسرز کو گاڑیوں کے استعمال کی اجازت دے دی ہے وزیر اعلیٰ کی منظوری اور محکمہ خزانہ کے کلیئرنس کے بعد ان افسران کو گاڑیاں فراہم کر دی گئی ہیں جس سے فیلڈ افسران اور ضلعی سطح پر کارکردگی میں بہتری آئے گی کھیلوں کی سہولیات کی بہتر دیکھ بھال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر گریڈ 18 میںچیف کوچ کی آسامی تخلیق کی گئی ہے جو ڈویژنل سطح پر نئی تخلیق شدہ گریڈ 17 میں سینئر کوچ کے کھیلوں کے فروغ کے اقدامات کی نگرانی کرے گا ڈویژنل سطح پر یہی سات کوچ انفرادی گیمز کے لئے تعینات گریڈ 10 کے جونیئر کوچ کے کام کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں جونیئر کوچ کی 49 آسامیاں تخلیق کی ہیں ہر ڈویژنل صدر مقام میں سات سات کوچ تعینات کئے جائیں گے کوچ کے بغیر کھیلوں کے ڈھانچے کا کوئی فائدہ نہیں ڈائریکٹوریٹ سپورٹس صوبائی حکومت کی پالیسی اور گائیڈ لائنز کی روشنی میں جلد پیشہ ورانہ کوچ اہلیت اور میرٹ کی بنیاد پر تعینات کرے گی علاوہ ازیں عنقریب ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسرز کی 10 ، ایڈمنسٹریٹرز کی سات، سینئر کوچ کی پانچ آسامیاں جلد مشتہر کی جائیں گی یہی آسامیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پر کی جائیں گی، 49 جونیئر کوچ اگلے مہینے این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کئے جائیں گے ڈائریکٹوریٹ سپورٹس کی ری سٹرکچرنگ سے کھیلوں کے اہداف کا حصول ممکن ہوگا اور بنیادی سطح پر با صلاحیت کھلاڑی سامنے آئیں گے۔