اسلام آباد (سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید نے محمد حفیظ کو ورلڈ کپ اسکواڈ شامل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ محمد آصف اور سلمان بٹ کا قومی ٹیم میں واپسی کا مستقبل روشن نہیں، ٹیم کے اہم پلیئرز کو فٹنس مسائل کا سامنا ہے,ماضی میں کھلاڑیوں سے پیسے لیکر انہیں ریجنل کرکٹ کھلوائی جاتی رہی جبکہ ایسو سی ایشنز کی جانب سے کچھ نہ کرنے کے باعث کرکٹ بورڈ سب کچھ کر رہا ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس میں ہونیوالی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں قائمہ کمیٹی کو پی سی بی کے امور سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے ہارون رشید نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ایشیا کپ کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا کہ ہر ٹورنامنٹ میں جو اچھاکھیلتا ہے وہ جیت جاتی ہے,ایشیا کپ میں پاکستان اچھا نہیں کھیل سکا جبکہ اسی ٹیم نے چیمپینز ٹرافی میں فتح حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ سلیکشن کمیٹی خود ڈومیسٹک کرکٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتی ہے جس پر سینیٹر مشاہد اللہ اور فیصل جاوید نے سوال کیا کہ محمد حفیظ سمیت دیگر کرکٹرز کا کا آسٹریلین کوچ سے کیا مسلئہ ہے؟ جس پر ہارون رشید نے بتایا کہ محمد حفیظ کا باولنگ ایکشن تین بار رپورٹ ہوا,کوچ کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ باولنگ کیساتھ زیادہ سود مند ہوگاجبکہ امید ہے کہ محمد حفیظ ورلڈ کپ میں قومی اسکواڈ کا حصہ ہونگے,ہارون رشید نے بتایا کہ ٹیم کے اہم پلیئرز کو فٹنس مسائل کا سامنا ہے,ون ڈے میں زیادہ ٹرینڈ آل راونڈز کاہوتا ہے اسی لئے یاسر شاہ کو ون ڈے ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا جاتا۔ سلمان بٹ اور محمد آصف پر عائد پابندی ختم ہونے اور مستقبل کے حوالے سے سوال کے جواب میں ہارون رشید نے کہاکہ سلمان بٹ اور محمد آصف نے سپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں اعتراف جرم نہیں کیا تھا,محمد آصف کی فزیکل کنڈیشن اس قابل نہیں کہ ملک کی نمائندگی کر سکے,سلمان بٹ کی عمر 33سال سے بڑھ گئی ہے لیکن وہ پرفارم کر دہا ہے,انہوں نے کہاکہ کرکٹ بؤرڈ واحد ادارہ ہے جو حکومت سے گرانٹ نہیں لیتا، پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کا فارمیٹ دنیا سے مختلف ہے، ہم نے ملک بھر میں 41گراونڈز بنا کر دیئے,بد قسمتی سے ریجنل ایسوسی ایشنز ان کی دیکھ بھال نہ کر سکے، 41میں سے صرف پانچ اسٹیڈیم فعال ہیں، کلب اور سکول کرکٹ بورڈ دوبارہ بحال کرنے میں کوشاں ہے، ماضی میں کھلاڑیوں سے پیسے لیکر انہیں ریجنل کرکٹ کھلوائی جاتی رہی جبکہ پیسے دیکر لوگ ریجن میں عہدے دار بھی بن جاتے تھے، ایسوسی ایشنز کچھ نہیں کر رہی،،ان کے لیے پی سی بی کر رہے ہیں