پاکستان کی فلیگ شپ ہاکی لیگ کااعلان – افتتاحی سیزن میں پانچ فرنچائز سٹی ٹیمیں شرکت کریں گی

پاکستان کے قومی کھیل کی بحالی و ترقی کے پیش نظر پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے فرینچائزز پر مبنی ہاکی لیگ کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ لیگ رواں سال بھارت میں ہونے والے ہاکی کے عالمی کپ سے قبل منعقد ہوگی۔ پی ایچ ایف نے گزشتہ کچھ عرصہ میں قومی کھیل کی بحالی اور لیگ کے حوالہ سے بہت سے اقدامات کیے ہیں اور فرینچائیزڈ ماڈل پر مبنی لیگ کے انتظام اور کامیاب انعقاد کے لئے باصلاحیت اور تجربہ کار ٹیم کا انتخاب کیا ہے۔ لیگ کے سیکریٹیریٹ کا قیام عمل میں آ چکا ہے اور یہ اس وقت پی ایچ ایف کے لاہور میں واقع صدر دفتر میں پوری طرح سے آپریشنل ہے۔ رواں سال فروری میں پی ایچ ایف نے لیگ کو بین القامی معیار کے مطابق قائم کرنے کے مشن کے تحت سلمان سرور بٹ (سینیئر ایڈوائزر) اور حارث جلیل میر (پراجیکٹ ڈائریکٹر فرینچائز ہاکی لیگ) کے ساتھ ایک مشاورتی معاہدہ کیا۔ حارث جلیل میر گزشتہ دس سال سے اسپورٹس مینیجمنٹ اور مارکیٹنگ سے وابسطہ ہیں اور قومی و بین الاقوامی سطح پر کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، جبکہ سلمان سرور بٹ دنیا کی بہترین کرکٹ لیگز میں شامل پاکستان سوپر لیگ کی لانچنگ ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔ حارث اور سلمان پی ایچ ایف کے سینئر حکام کے ساتھ مل کر پاکستان کی فلیگ شپ ہاکی لیگ کے قیام اور انعقاد کو عمل میں لائیں گے۔

اس ماہ کے شروع میں لاہور میں ہونے والی بولی کے تفصیلی عمل کے بعد پی ایچ ایف دیگر امور کے ماہر افراد اور اداروں کے ساتھ شراکت داری بھی کی ہے۔ دنیا بھر سے سرکردہ تخلیقی، اسپورٹس اور مارکیٹنگ ایجنسیوں نے اس عمل میں حصہ لیا۔
پی ایچ ایف نے لیگ کی برانڈنگ کے لئے پاکستان کی پریمیئر مارکیٹنگ اسٹریٹیجی کمپنی دی بلیو ڈاٹ اور لندن سے کام کرنے والی ڈیزائن ایجنسی، ڈیزائن روم اسپورٹ کا انتخاب کیا ہے۔ دی بلو ڈاٹ اس سے قبل پاکستان سوپر لیگ سیزن 7 پر کام کر چکی ہے جبکہ ڈیزائن روم اسپورٹ، ایشیز سیریز، یو ای ایف اے چیمپیئنز لیگ کے فائنل، برٹش اتھلیٹکس ریپریزنٹ اور کونکاف چیمپئنز لیگ جیسے ایونٹس کی برانڈ ڈیویلپمنٹ پر کام کر چکا ہے۔
یہ دونوں ایجنسیاں پاکستان کی تابناک ہاکی تاریخ، جس میں چار ورلڈ کپ اور تین اولمپک ٹائٹلز شامل ہیں، کو مدنظر رکھتے ہوئے برانڈ تیار کریں گی ۔

پی ایچ ایف نے قانونی معاملات پر مشاورت کے لئے ذکی رحمان کو لیگل ایڈوائزر منتخب کیا ہے۔ ذکی کو کھیلوں کے قانونی فریم ورک کی تیاری کا وسیع تجربہ ہے جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم ایونٹس کے ساتھ ساتھ پی ایس ایل کے ساتھ قانونی معاملات کے لئے وابستگی بھی شامل ہے۔ ایک عالمی معیار کی کارپوریٹ ٹیم کے ساتھ، پی ایچ ایف نے فرنچائز لیگ کے پہلے ایڈیشن پر پر عزم انداز سے کام شروع کر دیا ہے۔ لیگ کی تقریب رونمائی کے سلسلہ میں ہونے والی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر (ریٹائیرڈ) خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ یہ ہاکی لیگ ہماری ہاکی کے سنہری دنوں کی کھوئی ہوئی شان کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے اور اس کھیل کو بحال کرنے کے لیے پی ایچ ایف کا پہلا قدم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک پیشہ ور کارپوریٹ ٹیم کے ساتھ کام کرتے ہوئے انہیں یقین ہے کہ پی ایچ ایف اب صحیح سمت میں گامزن ہے۔پی ایچ ایف جنرل سیکرٹری محمد آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ یہ لیگ ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی تاکہ مقامی کھلاڑیوں کو مستقبل کے ستاروں بنایا جا سکے۔ اس لیگ میں مقامی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملے گا جو کہ ان کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا۔

سینیئر ایڈوائزر فرینچائز ہاکی لیگ، سلمان سرور بٹ نے کہا کہ ہاکی لیگ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر پاکستان ہاکی کے تشخص کو ایک نئی جلا بخشے گا۔ ہمارا مقصد عمدہ برانڈنگ، عمل درآمد میں جدت اور کھیل کے معیار کے ذریعے پاکستان کو ‘ہاکی کی منزل’ بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تمام اقدامات پر عمل کیا جا رہا ہے کہ جن کے نتیجے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے یہ ہاکی لیگ ایک تجارتی و معاشی طور پر قابل عمل پروڈکٹ بنے۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر فرینچائز ہاکی لیگ حارث جلیل میر کا کہنا تھا کہ یہ لیگ کسی بھی قومی فریضہ سے کم نہیں اور اسی لئے یہ پراجیکٹ ان کے دل کے قریب ہے۔ اس ہاکی لیگ کا مقصد ایک ایسا برانڈ بنانا ہے کہ جو نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسلوں میں بھی قومی کھیل کے لیے محبت کو اجاگر کرے گا اور پاکستان کی نوجوان نسل کو اس کھیل سے منسلک کرے گا۔

ڈیزائن روم اسپورٹ کے ڈائریکٹر ٹِم فاکس کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی ٹیم اس نئی لیگ کی پہچان اور برانڈ آئڈینٹیٹی کو تخلیق کرنے کے حوالہ سے بہت پرجوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک عالمی سطح کا برانڈ تخلیق کرنے کے لئے پی ایچ ایف کی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔
دی بلیو ڈاٹ کے چیف ایگزیکٹو عدنان شیخانی کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کا ادارہ اس ‘ہاکی انقلاب’ کا حصہ ہونے پر بہت مسرور ہیں اور اس پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ ہاکی کے شوقین اور جونئیر سطح پر اس کھیل کا کھلاڑی ہونے کے ناطے ان کا کہنا تھا کہ آج کے نوجوان کھلاڑیوں کو اس قسم کے پلیٹ فارمز کی اشد ضرورت ہے جو نہ صرف ان کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو بلکہ پاکستان ہاکی کو بھی ایک بار پھر بلندیوں کے اسی مقام پر لے جائے کہ جو ان کے شیانِ شان ہے۔
لیگ کا آغاز کل پانچ ٹیموں اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے ساتھ کیا جائے گا اور یہ ایونٹ تین ہفتوں پر محیط ہوگا۔ اکتوبر اور نومبر یا 2022 کی آخری سہ ماہی میں لیگ کو منعقد کیا جائے گا۔

 

ہاکی کی دنیا کے چند سرکردہ ستارے اس لیگ کی ٹیموں کی نمائندگی کریں گے جس کا افتتاحی ایڈیشن پاکستان ہاکی کے ہیڈ کوارٹر لاہور میں منعقد کیا جائے گا۔ لاہور کا نیشل ہاکی اسٹیڈیم ان مقابلوں کی میزبانی کرے گا کہ جسے دنیا کے سب سے بڑے ہاکی سٹیڈیمز میں شمار کیا جاتا ہے۔ہاکی پاور ہاؤسز ہالینڈ، بیلجیئم، جرمنی، اسپین، کوریا، جاپان اور ارجنٹائن کے کھلاڑی اس لیگ کے لئے دستیاب غیر ملکی کھلاڑیوں کے روسٹر کا حصہ ہوں گے۔آنے والے دنوں میں پی ایچ ایف کی جانب سے کئی بڑے اعلانات کیے جائیں گے جن میں فرنچائز بڈنگ کا عمل، ایونٹ کا شیڈول، سلیکشن کا عمل، ایونٹ اسپانسرز و براڈکاسٹرز اور ٹیم روسٹرز شامل ہیں۔

error: Content is protected !!