دبئی (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا آخری اور فیصلہ کن میچ بارش کے باعث نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا جس کے باعث سیریز کو 1-1 سے برابر قرار دیا گیا۔دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اوپنرز نے ایک اچھا آغاز فراہم کیا۔گزشتہ میچ میں زخمی ہونے والے امام الحق کی عدم موجودگی میں فخرزمان کے ساتھ تجربہ کار بلے باز محمد حفیظ نے اوپننگ کی اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 65 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز تھے جنہوں نے 19 رنز بنائے۔فخرزمان نے ایک مرتبہ پھر ذمہ دارانہ بلےبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسکور کو 98 رنز پہنچایا اور اپنی نصف سنچری بھی بنائی، وہ 23 ویں اوور میں 65 رنز بنا کر گرینڈ ہوم کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔حارث سہیل اور بابراعظم کی شراکت میں 108 رنز بنے اور اسی دوران دونوں بلےبازوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کی تاہم حارث سہیل 60 رنز بنا کر فرگوسن کی گیند پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد شعیب ملک بیٹنگ کے لیے آئے اور 250 کے مجموعے پر صرف 18 رنز جوڑ کر ہینری کی وکٹ بن گئے۔بابراعظم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن وہ صرف 8 رنز کے فرق سے سنچری بنانے سے محروم ہو کر نروس نائٹی کا شکار ہوئے، انہوں نے 100 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 4 چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 92 رنز بنائے۔فہیم اشرف 5 اور حسن علی 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ کپتان سرفراز احمد نے آؤٹ ہوئے بغیر 1 رن بنایا۔پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 279 رنز بنا لیے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے فرگوسن نے زبردست باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور 5 وکٹیں حاصل کیں۔کیوی ٹیم نے ہدف کے آغاز میں ہی اپنے تجربہ کار بلے باز کولن منرو کو کھو دیا تھا جن کو شاہین آفریدی نے صفر آؤٹ کردیا تھا۔نیوزی لینڈ نے ساتویں اوور میں ایک وکٹ پر 35 رنز بنائے تھے کہ بارش کےباعث میچ کو روک دیا گیا جو دوبارہ شروع نہ ہوسکا۔امپائرز نے دونوں کپتانوں کو بلایا اور میچ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے بعد میچ ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے ساتھ ہی سیریز بھی 1-1 سے برابر ہوگئی اور پاکستان کا 7 برس بعد نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز جیتنے کا خواب پورا نہیں ہوسکا۔نیوزی لینڈ کے فرگوسن کو میچ میں 5 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی اور پاکستان کے نوجوان فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ نے سیریز کے پہلے میچ میں 47 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد دوسرے میچ میں پاکستان نے 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے سیریز 1-1 سے برابر کردی تھی۔قبل ازیں پاکستان ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں اور نوجوان اوپننگ بلے باز امام الحق کی جگہ حارث سہیل جبکہ آل راؤنڈر عماد وسیم کی جگہ آصف علی کو شامل کیا گیا تھا۔نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے کپتان کین ولیم سن سے محروم ہوگئی تھی جو انجری کے باعث میچ کا حصہ نہیں بن پائے جبکہ ان کی جگہ ٹام لیتھام نے قیادت کے فرائض نبھائے۔پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے فاسٹ باؤلر ٹرینٹ بولٹ کی شاندار ہیٹ ٹرک کی بدولت پاکستان ٹیم کو باآسانی 47 رنز کی شکست سے دوچار کیا تھا۔دوسرے میچ میں سرفراز الیون نے شانداہ کم بیک کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کردیا اور 6 وکٹوں سے میچ جیت کر سیریز ایک ایک سے برابر کردی۔خیال رہے کہ گزشتہ فتح پاکستان کی کیوی ٹیم کے خلاف ایک روزہ میچوں میں 12 مسلسل شکست کے بعد حاصل ہوئی۔مزید پڑھیں: کیا نیوزی لینڈ نے منصوبہ بندی کے تحت حفیظ کو نشانہ بنایا؟واضح رہے کہ پاکستان ٹیم گزشتہ 7 سال سے نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے میں ناکام رہی ہے۔پاکستان ٹیم نے آخری مرتبہ شاہد آفریدی کی قیادت میں فروری 2011 میں نیوزی لینڈ کو ون ڈے سیریز میں شکست سے دوچار کیا تھا۔مذکورہ سیریز کے بعد سے لے کر اب تک پاکستان اور نیوزی لینڈ 4 مرتبہ آمنے سامنے آچکے ہیں اور ہر مرتبہ صرف کیوی ٹیم ہی کامیاب رہی۔