لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے اجلاس میں نئے ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر کے تحت ڈپارٹمینٹل کرکٹ کو ختم کرنے کا فیصلہ نہ ہو سکا۔نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی سربراہی میں گورننگ بورڈ کا اہم اجلاس 8 گھنٹے جاری رہا۔اجلاس میں چیئرمین احسان مانی نے اپنی رپورٹ پیش کی اور نئی بھرتیوں کے حوالے سے آ گاہ کیا۔اجلاس میں ٹاسک فورس کی نئے ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر کے حوالے سے طویل بحث ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریجنز نے نئے اسٹرکچر کی مخالفت کی جس کی وجہ سے من و عن اسے منظور نہیں کیا گیا۔پی سی بی نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ ڈپارٹمنٹس اور ریجنز مل کر کام کریں گے، تمام اسٹیک ہولڈرز اور خاص طور پر کھلاڑیوں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ٹاسک فورس سے کہا گیا ہے کہ آئینی اور مالی لحاظ سے نئے اسٹرکچر پر مزید تفصیلی کام کرے۔
اجلاس میں پی ایس ایل 2019 کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی اور آڈٹ اور کرکٹ کمیٹی کی رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ گورننگ بورڈ کو پاک بھارت تنازع کیس کے حوالے سے بریف کیا گیا۔آئی سی سی بدھ کو کیس پر آنے والے اخراجات کے حوالے سے بتائے گا، امید ہے لیگل کاسٹ اتنی نہیں ہو گی جتنی میڈیا میں پیش کی جا رہی ہے۔گورننگ بورڈ نے پلئیرز ویلفئیر پالیسی کے تحت کرکٹرز کے پیسوں میں 20 فیصد اضافے کی منظوری بھی دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ رپورٹس کے دوران سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے دور میں ہونے والے اخراجات کے حوالے سے اراکین نے تفصیلی بحث کی اور کئی اعتراضات بھی اٹھائے، اس دور میں ہونے والے ٹینڈرز پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں اراکین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ نئے سرے سے آڈٹ ہونا چاہیے کیونکہ اس میں کئی مالی پیچیدگیاں دکھائی دے رہی ہیں۔