نوٹنگھم (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ 7وکٹ کی بدترین شکست سے دوچار ہوئی لیکن اس کے ساتھ ہی قومی ٹیم نے کئی منفی ریکارڈ توڑتے ہوئے اپنے نام کر لیے۔یاد رہے کہ قومی ٹیم عالمی کی تیاریوں کے سلسلے میں ایک ماہ سے بھی زیادہ عرصے سے انگلینڈ میں موجود ہے اور اس دوران انگلینڈ کے خلاف ون ڈے میچوں کی سیریز بھی کھیلی لیکن اس کے باوجود ویسٹ انڈیز کے خلاف ناقص کارکردگی نے قومی ٹیم کی عالمی کپ کی تیاریوں کی قلعی کھول دی۔ناٹنگھم میں کھیلے گئے قومی ٹیم کے ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں ویسٹ انڈین باؤلرز نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پاکستانی ٹیم کو 105رنز پر ڈھیر کردیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی پوری ٹیم 21.4اوورز میں پویلین رخصت ہو گئی جو ورلڈ کپ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کی گیندوں کے اعتبار سے سب سے چھوٹی اننگز ہے۔105 رنز ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کا دوسرا کم ترین اسکور ہے جہاں اس سے قبل 1992 کے عالمی کپ میں گرین شرٹس صرف 74رنز پر ڈھیر ہو گئے تھے تاہم یہ میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔البتہ ورلڈ کپ کے کسی بھی مکمل میچ میں یہ پاکستان کا سب سے کم ترین اسکور ہے
اس سے قبل عالمی کپ کے سکی بھی مکمل میچ میں قومی ٹیم کا کم ترین اسکور 132 رنز ہے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ قومی ٹیم نے انگلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ کے آخری میچ میں بھی سب سے کم رنز اسکور کیے تھے اور یہ وہی ورلڈ کپ کا فائنل تھا جس میں آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔صرف یہی نہیں بلکہ اس میچ میں شکست کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم نے بدترین کارکردگی کی نئی تاریخ رقم کردی۔یہ پاکستان کی ون ڈے کرکٹ میں مستقل 11ویں شکست ہے جس کے ساتھ پاکستان نے مستقل 10شکستوں کا اپنا 31سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میچ میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں 0-5 سے کلین سوئپ اور پھر انگلینڈ نے سیریز میں 0-4 سے مات دی جبکہ آج ویسٹ انڈیز کے خلاف لگاتار 11ویں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔یہ پاکستان کرکٹ کی ون ڈے کرکٹ کی 46سالہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ اسے لگاتار 11ون ڈے میچوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔جب ویسٹ انڈیز نے ہدف حاصل کیا تو 218 گیندوں کا کھیل باقی تھا اور گیندوں کے اعتبار سے اس سلسلے میں بھی یہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں بدترین شکست ہے۔