اسلام آباد ( سپورٹس رپورٹر)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی براے بین الصوبائی رابطہ نے وفاقی وزیر اور سیکرٹری کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیئر مین پی سی بی کے اجلاس میں نہ آنے پر ارکان نے بائیکاٹ کر دیا ۔ پیر کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس آغا حسن بلوچ کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطے اور سیکرٹری کے نہ آنے پر ارکان برہم ہوگئے ۔اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ارکان نے شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ اقبال محمد علی خان نے کہاکہ پندرہ بیس لاکھ لینے والوں کو کیسے رکھا گیا اجلاس میں بتایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ پی سی بی کے میڈیا ہیڈ سمیع برنی سمیت اہم عہدوں پر لاکھوں کی بھرتیاں کیسے ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ ارکان کورونا کے باعث کراچی سمیت ملک بھر سے آئے۔ آغا حسن بلوچ نے کہاکہ اگلے اجلاس میں نہ آئے تو چییرمین پی سی بی کو سمن کیا جائیگا۔چیئر مین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ اگلے اجلاس میں چییرمین پی سی بی ہر صورت اجلاس میں حاضر ہوں۔چیئرمین پی سی بی کے اجلاس میں نہ آنے پر ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ،اقبال محمد علی،شاہدہ رحمانی اور باقی ارکان کو دوسرے ارکان منا کر واپس لائے۔ قومی اسمبلی کی بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کا اجلاس میں اراکین کمیٹی کا چیئرمین کرکٹ بورڈ کے رویے کے خلاف واک آوٹ سال گذر گیا چیئرمین پی سی بی کمیٹی میں پیش ہونے سے انکاری ہیں چیرمین کرکٹ بورڈ نہیں آرہے وہ ڈالرز میں پیسے لے رہے ہیں لیکن جواب نہیں دے رہے اجلاس میں وفاقی وزیر بین الصوبائی کے رویے کے خلاف تنقید۔ پیر کو قومی اسمبلی کی بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کا اجلاسچیئرمین کمیٹی آغا حسن بلوچ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پی سی بی اور اسپورٹس بورڈ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اجلاس میں چیئرمین کرکٹ بورڈ احسان مانی کے شریک نہ ہونے پر اراکین کمیٹی نے واک آوٹ کیا اور کہا کہ پی سی بی چیئرمین اہم ترین کمیٹی میں شریک نہ ہوئے اجلاس میںرکن کمیٹی شاہدہ رحمانی نے کہاکہ ایک سال سے چیئرمین نہیں آرہا اسی لئے واک آوٹ کیا گیا عقیل کریم ڈھیڈی کوکیسے کھیلوں میں اہم عہدہ دیا گیا جواب چاہیے چیرمین کرکٹ بورڈ نہیں آئے وہ ڈالرز میں پیسے لے رہے ہیں لیکن جواب نہیں دے رہے چئیر مین پی سی بی نے ڈھائی سال میں کتنے پیسے خرچ کئے جواب آنا چاہیے ۔