کراچی (اسپورٹس رپورٹر) پاکستان بیڈ منٹن فیڈریشن کی سندھ کے کھلاڑیوں سے دشمنی ایک بار پھر عیاں ہو گئی ۔ 28سے31جنوری تک نیشنل چیمپئن شپ کا اعلان کر دیا جس میں سندھ کے کھلاڑی بغیر پریکٹس کے شریک ہونگے ،مخصوص صوبوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے سندھ دشمنی کی انتہا کر دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان بیڈ منٹن فیڈریشن نے چارسدہ میں نیشنل جونیئربیڈ منٹن چیمپئن شپ شیڈول کر دی ہے جس میں تین سال بعد فیڈریشن نے جونیئر نیشنل چیمپئن شپ میں انڈر19کیٹیگری کو شامل کرنے کا اعلان بھی کیا ہے ،اس سے قبل سندھ کے کھلاڑیوں کے ساتھ دشمنی کی انتہا کرتے ہوئے2017 میں انڈر19کی جگہ انڈر18کیٹیگری کو شامل کیا گیا تھا جو بین الاقوامی اصولوں کے بھی خلاف تھا ،اب جبکہ سندھ کے بہترین جونیئر کھلاڑی انڈر 19کی حد سے نکل گئے تو فیڈریشن نے تین سال بعد انڈر19کیٹیگری کو نیشنل ایونٹ میں شامل کر لیا ۔ سندھ کے کھلاڑی انڈر18تک کھیل کر مایوسی کا شکار ہوتے رہے ۔ دوسری جانب سندھ میں 31جنوری تک کوویڈ 19کے باعث ان ڈور کھیلوں پر پابندی عائد ہے اور ان ڈور جمنازیم بھی بند ہیں ،جس کی وجہ سے بیڈ منٹن کھلاڑی اپنی معمول کی پریکٹس سے بھی محروم ہیں ۔ اس صورت حال میں پاکستان بیڈ منٹن فیڈریشن نے خیبر پختونخواہ کے شہر چار سدہ میں 28سے31جنوری تک نیشنل چیمپئن شپ شیڈول کر دی جس میں سندھ کے کھلاڑی محض خانہ پری کے لئے بغیر پریکٹس کے شریک ہونگے ۔ اس ضمن میں سندھ کے اسپورٹس حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان بیڈ منٹن فیڈریشن گزشتہ کئی برس سے سندھ کے کھلاڑیوں کے ساتھ دشمنی پر عمل پیرا ہے لیکن سندھ بیڈ منٹن ایسوسی ایشن سندھ کے کھلاڑیوں کے حقوق کے لئے آواز بلند نہیں کر رہی جو کہ افسوس ناک امر ہے ۔سندھ حکومت،سندھ اسپورٹس بورڈ،صوبائی وزير کھیل،سندھ اولمپك ایسوسی ایشن،سندھ سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی اور ديگر مقتدر شخصیات اور حلقوں كو بھی اس نا انصافی کا نوٹس لیتے ہوئے کردار ادا کرنا چاہئے ۔