لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن حکومت سے زیادہ موثر رہی ہے۔ ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ حکومت اور ان کی وزارت کا کھیلوں کی فیڈریشننز اور پی او اے کے معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف یہ حکومت بلکہ تمام سابقہ حکومتیں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سامنے غیر موثر تھیں، فیڈریشن اور پی او اے کے معاملات میں میرا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ہمیں آخری لمحے میں اولمپکس میں شرکت کرنے والے ایتھلیٹس کے بارے میں بتایا گیا ، ہم ان کی سلیکشن کے طریقہ کار کے بارے میں بھی نہیں جانتے تھے اور یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ انہیں ایونٹ کے لیے کس نے منظوری لیکر دی، ہمیں صرف شرکاء کی فہرست موصول ہوئی اور کہا گیا کہ ان کے سفر اور رہائش کا انتظام کریں۔فہمیدہ مرزا نے کہا کہ وہ کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مایوس ہیں لیکن اس طرح کے نتائج ناقص نظام کے بعد متوقع تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نتائج سے یکساں طور پر مایوس تھی لیکن کچھ بھی غیر متوقع نہیں تھا، ہم سب جانتے تھے کہ ان کھلاڑیوں کو کس طرح منتخب کیا گیا اور ہمارا نظام کس طرح اس عمل پر سوال اٹھانے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اولمپک کمیٹی سے سوال کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ 1948ء تک قائداعظم محمد علی جناح اولمپک کمیٹی کے سرپرست رہے۔ اس کے بعد صدر پاکستان اولمپک کمیٹی کے سرپرست ہوا کرتے تھے لیکن 2019ء میں انہوں نے یہ پوسٹ ہٹا دی اور اب وہ حکومت کے کسی بندے کو جوابدہ نہیں ہیں۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کھیلوں کی فیڈریشنز اور اولمپک کمیٹی صرف یہ چاہتی ہے کہ وہ چیک پر دستخط کرے اور فنڈز جاری کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی ڈمی کردار نہیں ہوں ،میں نے انہیں بتایا ہے کہ فنڈز صرف کھلاڑیوں کے لیے جاری کیے جائیں گے لیکن ایک بار پھر یہ ایک کمزور نظام کی بات ہے۔ میں بجائے صرف ان کے لیے چیک پر دستخط کرنے کی حکومتی اختیارات استعمال کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہوں ، ہمیں ایک مضبوط نظام کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم عمران خان کھیلوں کے بارے میں فکرمند ہیں اور منصوبہ یہ ہے کہ ملک میں کھیلوں کا مناسب نظام نافذ کیا جائے۔