آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو8 وکٹوں سے شکست دیکر پہلی بار ٹرافی اپنے نام کرلی۔
آسٹریلیا نے 173 رنز کا ہدف با آسانی 2 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا،مچل مارش 77اور ڈیوڈ وارنر 53 رنز بناکر نمایاں رہے
دبئی میں کھیلے گئے فائنل میں آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی ۔
نیوزی لینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 172 رنز بنائے، کپتان کین ولیم سن 85 رنز بناکر نمایاں رہے۔
آسٹریلیا کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 172 رنز بنائے۔یہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنل میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا ٹوٹل ہے۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے 2016 میں انگلینڈ کیخلاف6وکٹ پر 161 رنز بنائے تھے۔
نیوزی لینڈ نے اننگز کا آغاز کیا تو اس کی پہلی وکٹ 28 رنز پر گری جب ڈیرل مچل 11 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
جس کے بعد کپتان ولیم سن اور مارٹن گپٹل نے اننگز کو آگے بڑھایا ۔ ٹیم کا مجموعی اسکور 76 رنز پر پہنچا تو گپٹل 28 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
2 وکٹیں گرنے کے باوجود بھی کپتان ولیم سن نے محتاط انداز نہ اپنایا اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنل کی تیز ترین نصف سنچری اسکور کردی۔
انہوں نے 32 گیندوں پر ففٹی بنائی۔
کپتان ولیم سن 85 رنز بناکر آؤٹ ہوئے ، اس کے علاوہ گلین فلیپس 18 رنز بناسکے۔
آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل ووڈ نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ مچل اسٹارک نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنلز کا مہنگا ترین اسپیل کرایا۔اسٹارک کے چار اوورز میں 60 رنز اسکور ہوئے۔
اسٹارک سے قبل فائنلز میں مہنگی ترین بولنگ 2012 میں سری لنکا کےلاستھ ملنگا نے کرائی تھی، انہوں نے ویسٹ انڈیز کیخلاف چار اوورز میں 54 رنز دیے تھے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ انگلینڈ کو سیمی فائنل میں زیر کر کے فائنل میں پہنچا جبکہ آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دی تھی۔