پاکستان ویمنز ہاکی ونگ کی جی ایم تنزیلہ عامر چیمہ نے جاری پریس ریلیز میں کہا ہے کہ پاکستان ویمنز ہاکی سے تعلق رکھنے والی تمام آفیشلز و کھلاڑی پاکستان و صوبائی ویمنز ہاکی ونگ سے این او سی لئے بغیر کسی بھی ایونٹ میں شریک نہیں ہوں گی.انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق چند لوگ ذاتی طور پر ویمنز ہاکی کے نام پر فنڈز لیکر نیشنل ویمنز لیگ کے نام سے سندھ میں متواتر پاکستان ویمنز ہاکی ونگ سے بغیر این او سی خودساختہ لیگ کروارہے ہیں جو کہ سراسر غیر اخلاقی اور غیر قانونی عمل ہے. پاکستان ویمنز ہاکی ونگ کا ایسی کسی بھی لیگ سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے. مزکورہ صوبائی ہاکی ونگ کو ہدایات کی جاتی ہیں وہ اس طرح کے غیر آئینی عمل کی مکمل تحقیقات کریں. جو لوگ پنجاب, سندھ,بلوچستان , کے پی کے سمیت ہم سےملحقہ یونٹس سے تعلق رکھتے ہیں اور کسی طرح بھی اس طرح کی خودساختہ غیر آئینی لیگ کا حصہ ہیں. ان تمام آفیشلز و کھلاڑیوں کیساتھ پاکستان ویمنز ہاکی ونگ کا کسی قسم کا تعلق نہیں ہے. ہم ویمنز ہاکی میں ہر طرح کے غیر آئینی عمل کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں.پاکستان ویمنز ہاکی ونگ کی اجازت سے منعقد ہر طرح کے ویمنز ایونٹس میں خواتین آفیشلز و پلیئرز کا ہر طرح سے خیال رکھا جاتا ہے .جو بچیاں کھیلتی ہیں انہیں تحفظ اور اچھا ماحول دیا جاتا ہے یہ تبھی ممکن ہوتا ہے جب پاکستان ویمنز ہاکی ونگ سے این او سی لی جاتی ہے اور پاکستان ویمنز ہاکی ونگ این او سی دینے سے پہلے ہر طرح کی تسلی کرتی ہیں تاکہ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے.
واضع رہے سندھ میں ایک غیر رجسٹرڈ شدہ وومن ہاکی اکیڈمی کی جانب سے قومی سطح کے نام پر ویمنز ہاکی لیگ منعقد کرائی جارہی ہیں. جس سے ہاکی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے. قابل ذکر بات یہ ہے مذکورہ ایونٹ جس میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے فنڈز وومن ہاکی کے نام پر خرچ کئے جارہے ہیں اس ایونٹ کی بابت سندھ ویمنز ہاکی ونگ اور پاکستان ویمنز ہاکی ونگ سے کسی بھی طرح کی کوئی این او سی نہیں لی گئی ہے.