قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین اور پشاور زلمی کے بیٹنگ کنسلٹنٹ وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے باقاعدہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 8 ویں ایڈیشن کیلئے فرنچائز کے پہلے پریکٹس سیشن کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب نے ایک دن ریٹائر ہونا ہوتا ہے، نئی ذمے داریوں کے باعث اب کرکٹ نہیں کھیل سکوں گا، جب بھی موقع ملے گا تھوڑی بہت کرکٹ کھیل لوں گا ، سلیکٹر بننا اور کوچنگ کرنا ایک نیا رول ہے۔
کامران اکمل نے کہا کہ ابھی میری کافی کرکٹ باقی تھی، قومی ٹیم میں آنے کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر کارکردگی دکھانی ہوتی ہے، اب بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ پی ایس ایل سے منسلک ہوں، میں بڑی انٹرنیشنل لیگز کا حصہ تو نہیں بن سکوں گا لیکن لیگ کرکٹ کھیلنے کی کوشش ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ قومی کپتان بابر اعظم مسلسل سیکھنے کے عمل سے گزر رہے ہیں،کوئی بھی فرد خامیوں سے مبرا نہیں ہوتا، بابر اعظم کو اپنی خامیوں کا علم ہے، قومی کپتان اپنی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، بابراعظم ورلڈ کلاس پلیئر ہیں، ان کا پشاور زلمی میں آنا خوش آئند ہے۔
کامران اکمل نے کہا کہ بابر اعظم کی بیٹنگ میں کوئی خامی نہیں، وہ بتدریج بہتر سے بہتر ہو رہے ہیں، گگلی اور اسپن بولنگ کو کھیلنے کے دوران جہاں ان کو پریشانی ہوتی ہے،اس پر کام کر رہے ہیں، لیکن ہر ٹیم میں راشد خان جیسے اسپنرز نہیں، بابر اعظم کواس حوالے سے بتایا بھی ہے،کپتانی میں خامیوں کو دور کرنے پر بھی بات کی ہے۔کامران اکمل نے اپنے کزن بابر اعظم کے حوالے سے کہا کہ بابر میرا بھائی ہے، مجھے اس کی تعریف کرنے کی ضرورت نہیں، میں نےکبھی اپنے سگے بھائیوں عمر اکمل اور عدنان اکمل کی بھی تعریف نہیں کی، میں چاہتا ہوں میرے بھائیوں کی تعریف دنیا کرے۔
کامران اکمل نے کہا کہ 14 فروری کو کراچی میں پشاور زلمی اور کراچی کنگز کا مقابلہ دلچسپ ہوگا، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کا میچ بھی ہمیشہ سے کانٹے دار ہوتا ہے، ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی کی موجودگی سے بابر اعظم کو سیکھنے کا موقع ملے گا، بابر کے ساتھ اوپنر کا فیصلہ ڈیرن سیمی اور بابر کریں گے۔