پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اسپنر آصف آفریدی پر پی سی بی کے انسداد بدعنوانی کوڈ برائے شرکا کے تحت دو خلاف ورزیوں کے الزام میں جرم قبول کرنے کے بعد تمام طرز کی کرکٹ کھیلنے پر دو سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔
آرٹیکل 2.4.10 کی خلاف ورزی پر آصف آفریدی کو دو سال کی نااہلی کی سزا دی گئی تھی، جب کہ آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی پر ان پر چھ ماہ کی پابندی عائد کی گئی تھی۔ نااہلی کی دونوں مدتیں ایک ساتھ چلیں گی اور ان کی عارضی معطلی کے دن سے شروع ہوں گی، جس کا آغاز 12 ستمبر 2022 کو ہوا تھا۔
پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ’’ایک بین الاقوامی کرکٹر کو دو سال کیلئے معطل کرنے سے پی سی بی کو کوئی خوشی نہیں ہوتی لیکن ہم اس طرح کے جرائم کے خلاف زیرو ٹالرنس کا رویہ رکھتے ہیں۔ کھیل کی گورننگ باڈی کے طور پر ہمیں مثالیں بنانے، ایسے معاملات کو مضبوطی سے سنبھالنے اور تمام کرکٹرز کو مضبوط پیغامات بھیجنے کی ضرورت ہے۔‘‘
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ "یہ تلخ حقیقت ہے کہ بدعنوانی ہمارے کھیل کیلئے خطرہ ہے کیونکہ خود غرض بدعنوان کرکٹرز کو مختلف طریقوں اور طریقوں سے لالچ دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پی سی بی کھلاڑیوں کی تعلیم پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ وہ چوکس رہیں اور رپورٹنگ اپروچ کے ذریعے پی سی بی کو اس لعنت کو ختم کرنے میں مدد کر سکیں اور اگر بیداری پیدا کرنے کی ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود کوئی کھلاڑی اس لالچ کا شکار ہو جائے تو پی سی بی کو کوئی ہمدردی نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ پی سی بی کے انسداد بدعنوانی کوڈ کا آرٹیکل 2.4.4 بدعنوان طرز عمل میں ملوث ہونے کیلئے موصول ہونے والے کسی بھی نقطہ نظر یا دعوت نامے کی مکمل تفصیلات پی سی بی سکیورٹی اور انسداد بدعنوانی کے محکمے کو ظاہر کرنے میں ناکامی سے متعلق ہے۔
پی سی بی کے مطابق آصف آفریدی کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا اور پی سی بی نے 13 ستمبر 2022 کو پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت انہیں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔