شارجہ(سپورٹس لنک رپورٹ) لیوک رونکی کی جارحانہ نصف سنچری کی بدولت پاکستان سپر لیگ کے 25ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو جیت کے لیے 186 رنز کا ہدف دے دیا۔شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں اسلام آباد کو اوپنر لیوک رونکی نے جارحانہ آغاز فراہم کیا۔46 کے مجموعی اسکور پر جے پی ڈومنی 12 گیندوں پر 6 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔دوسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز لیوک رونکی تھے جو 36 گیندوں پر 58 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے کے بعد عمران طانر کی گیند پر نشانہ بنے۔رونکی کے آؤٹ ہونے کے بعد ایلکس ہیلز نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا تاہم 46 رنز بناکر عمر گل کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔اختتامی اوورز میں حسین طلعت (36)، آصف علی (17) اور فہیم اشرف (13) کی جارحانہ بیٹنگ نے اسلام آباد کو 185 رنز تک پہنچا دیا۔ملتان کی جانب سے عمر گل نے دو جبکہ عمران طاہر نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔اس سے قبل ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر پہلے اسلام آباد یونائیٹڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے۔متحدہ عرب امارات میں ایونٹ کے آخری 4 روز کے دوران 6 لیگ میچز پلے آف میں قسمت آزمائی کرنے والی 4 خوش قسمت ٹیموں کا فیصلہ کریں گی۔ امکان یہی ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کی اسلام آباد یونائیٹڈ اور موجودہ کپتان سرفراز احمد کی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز گروپ میں پہلی دو پوزیشن حاصل کریں گی۔ پہلی دو ٹیموں کے درمیان دبئی میں اتوار کو پہلا پلے آف ہوگا اور فاتح ٹیم کو براہ راست کراچی فائنل کا ٹکٹ ملے گا جبکہ ہارنے والی ٹیم 21 مارچ کو لاہور کے آخری پلے آف میں ایک بار پھر قسمت آزمائے گی جب کہ 2 بدقسمت ٹیمیں وطن واپسی کا سفر شروع کریں گی۔ملتان سلطانز کے پاس پلے آف میں جانے کے لئے آج آخری موقع ہے، اس نے 9 میچز کھیلے جس میں 4 جیتے، چار ہارے اور ایک میچ بارش کی نذر ہوا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے 7 میچز کھیل کر 5 میں کامیابی حاصل کی اور 10 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے جب کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پاس بھی 10 پوائنٹس ہے اور بہتر رن ریٹ کی وجہ سے سرفہرست ہے۔ لاہور قلندرز مسلسل تیسرے سال پی ایس ایل کے پہلے مرحلے سے فارغ ہوچکی ہے اور اس کے پاس آگے جانے کا کوئی چانس نہیں البتہ وہ دوسروں کی پارٹی خراب کرسکتی ہے۔ لاہور قلندرز کے خلاف شکست کی وجہ سے کراچی کی ٹیم بھی ایک نئی مصیبت میں مبتلا ہوگئی ہے، کراچی کنگز کو ابھی 2 میچز کھیلنے ہیں اور ایک کامیابی اس کی مشکلات کو آسان کرسکتی ہے۔ پشاور زلمی کو اپنے باقی دونوں میچز جیتنے ہیں جن میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں اور ایک شکست بھی اسے ایونٹ سے باہر کرسکتی ہے۔