دبئی(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) تھری کے لیگ میچز اسلام آباد یونائیٹڈ کی برتری کے ساتھ ختم ہوگئے۔لیگ میچز میں اسلام آباد نے سب سے زیادہ 14 پوائنٹس حاصل کیے۔ پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے لاہور قلندرز کی ٹیم رہی جس کو صرف 6 پوائنٹس ملے۔ایک اننگ میں سب سے بڑا اسکور کراچی کنگز نے ملتان سلطان کے خلاف 188 رنز بنایا۔ ایک اننگ میں سب سے کم 100 کا اسکور لاہور قلندرز نے بنایا، یہ میچ پشاور زلمی نے 10 وکٹوں سے جیتا تھا۔ایک میچ میں سب سے بڑا مجموعی اسکور کوئٹہ اور لاہور قلندرز کے میچ میں 355 رنز بنا جبکہ دو ٹیموں کا ایک میچ میں سب سے چھوٹا مجموعی اسکور لاہور اور پشاور کے میچ میں بنا جب دونوں ٹیموں نے 204رنز بنائے۔
رنز کے حساب سے سب سے بڑی جیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کے خلاف 67 رنز سے حاصل کی۔ وکٹوں کے حساب سے سب سے بڑی فتح پشاور زلمی کو لاہور قلندرز کے خلاف 10 وکٹوں سے ملی۔ ایک میچ میں سب سے زیادہ ایکسٹرا رنز دینے کا منفی ریکارڈ بھی لاہور کے نام ہوا، جب اس ٹیم نے کراچی کنگز کو 19 رنز تحفے میں دیے۔لیگ میچز کے دوران نمبر ون بیٹسمین پشاور زلمی کے کامران اکمل رہے، جنہوں نے 10 میچز میں 347 رنز بنائے۔کامران نے ہی اب تک پی ایس ایل تھری کی واحد سینچری اسکور کی اور انہوں نے ہی سب سے زیادہ 36 چوکے لگائے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ کامران اکمل 2 بار صفر پر بھی آؤٹ ہوئے لیکن شاہین آفریدی نے صرف 7 میچز میں دو بار زیرو پر آؤٹ ہوکر کامران کو اس فہرست میں سب سے اوپر آنے سے بچالیا۔ مکمل 10 میچز کھیلنے والے بیٹسمین کی اوسط میں بھی کامران اکمل نمبر ون آئے اور انھوں نے43.37 کی اوسط سے لیگ میچز میں رن بنائے۔8 لیگ میچز کھیلنے والوں میں ڈیرن سیمی کا اسٹرائیک ریٹ سب سے بہتر رہا۔9 میچز کے اسٹرائیک ریٹ میں اسلام آباد کے لیوک رونکی کا نمبر پہلا آیا۔ 10 میچز کھیلنے والوں میں اسلام آباد کے آصف علی سب سے آگے رہے۔سب سے زیادہ 4 نصف سنچریوں کا ریکارڈ بھی کامران اکمل کے نام رہا لیکن یہاں ان کے کزن بابر اعظم کا نام بھی ان کے ساتھ آیا کیونکہ انھوں نے بھی 4 ففٹیز اسکور کیں۔ لیگ میچز کے دوران سب سے زیادہ 22 چھکے کوئٹہ کے شین واٹسن نے لگائے۔کسی ایک اننگ میں سب سے زیادہ 7 چھکوں کا ریکارڈ 4 پلیئرز نے شیئر کیا، جن میں ملتان کے صہیب مقصود،کوئٹہ کے شین واٹسن، زلمی کے کامران اکمل اور قلندرز کے ڈیوچچ شامل ہیں۔کسی ایک اننگ میں سب سے بہتر اسٹرائیک ریٹ کراچی کے کولن انگرام کا رہا جب انھوں نے ملتان سلطان کے خلاف صرف 8 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 29 رنز بنائے۔بالنگ ریکارڈز میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے فہیم اشرف نے سب سے زیادہ 16 بیٹسمین شکار کیے۔کراچی کنگز کے عثمان خان شنواری نے فہیم سے دو وکٹیں کم یعنی 14 وکٹیں اڑائیں لیکن انھوں نے 10 میچز کھیلنے والے فہیم اشرف سے دو میچز کم بھی کھیلے۔ایک میچ میں بیسٹ بالنگ کا اعزاز ملتان کے عمر گل کو ملا، جنہوں نے کوئٹہ کے خلاف صرف 24 رنز دے کر 6 وکٹیں گرائی تھی۔ فی وکٹ رن دینے کی فہرست میں کم سے کم 8 میچز کھیلنے والوں میں عثمان خان نے اپنی ہر ایک وکٹ کے لیے صرف 11.85 رنز دیئے۔ 10 میچز کھیلنے والوں میں فہیم اشرف نے ہر بار 14 رنز دینے کے بعد ایک شکار کیا۔10 میچز کھیلنے والوں میں سب سے سستے بالر کوئٹہ کے محمد نواز رہے جنھوں نے صرف 5.46 رن فی اوور کی اوسط سے مجموعی طور پر 32 اوورز میں صرف 175 رن دیئے۔کسی ایک میچ میں بھی سب سے اچھا اکانومی ریٹ محمد نواز کا رہا جب انھوں نے قلندرز کے خلاف صرف چار اوورز میں صرف 4 رنز بنانے دیئے۔کسی ایک میچ میں سب سے مہنگے بالر ہونے کا ریکارڈ کوئٹہ کے ہی راحت علی کو ملا وہ بھی قلندرز کے ہی خلاف جب لاہور والوں نے چار اوورز میں 51رن بنا کر راحت سے راحت چھین لی۔وکٹ کیپنگ میں سب سے اچھا ریکارڈ ملتان کے سنگا کارا کا رہا، جنہوں نے 10 میچز میں 10کھلاڑیوں کا کیچ یا اسٹمپ کیا۔فیلڈنگ میں سب سے زیادہ 7 کیچز احمد شہزاد نے پکڑے لیکن انھوں نے اس کے لیے پورے 10 میچز کھیلے۔اسلام آباد کے الیکس ہیلز نے صرف تین میچز میں ہی 5 بلے بازوں کا کیچ پکڑا۔کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ کراچی کے ڈنلے اور بابر کے نام رہا اور دونوں نے دوسری وکٹ کی پارٹنر شپ میں 118رنز کی شراکت داری کی۔