ورلڈ کپ شکریہ بارش, فخر زمان کے بلے سےرنزکی برسات, پاکستان کی نیوزی لینڈ کوشکست
…….. اصغر علی مبارک…..
شکریہ بارش,عوام کی دعائیں قبول, 402 رنز کے پہاڑ کے سامنے فخر زمان کے بلے سےرنزکی برسات سے پاکستان کی نیوزی لینڈ کوشکست, سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں برقرار ہیں, فخر زمان کی فکریہ اننگ سے پاکستان کی ہارپرشرطیں لگانے والے سٹے بازوں کے کڑوروں ڈوب گئے
فخر زمان نے 81 گیندوں پر 11 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 126 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ کپتان بابر اعظم نے 63 گیندوں پر دو چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنائے۔ فخر زمان کو ان کی شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ بھارت. جنوبی افریقہ. انگلینڈ. آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں شرطیں لگانا قانونی عمل ہے جبکہ پاکستان میں فوجداری جرم سمجھا جاتا ہے
پاکستان کی جیت کیلئے صرف 5فیصد جبکہ نیوزی لینڈ کے لئے 95 فیصد کاامکان ظاہر کیا گیا تھا کیونکہ پاکستان کو402رنز کا پہاڑ جیسا ہدف ملا تھا نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی 10 اوور میں 90 رنز دے کر سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے، تاہم وہ کوئی وکٹ بھی حاصل نہ کرسکے، محمد وسیم سب سے کامیاب باؤلر رہے، انہوں نے 60 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، جبکہ حسن علی نے 82 رنز، حارث رؤف نے 85 رنز اور افتخار احمد نے 55 رنز دے کر ایک ایک وکٹ لی۔ پاکستان نے 402رنز کا ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اسے جلد ہی پہلا نقصان اٹھانا پڑا، جب دوسرے ہی اوور میں عبداللہ شفیق صرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
فخر زمان کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم کریز پر پہنچے، دونوں میں مل کر پاکستان کو اچھا آغاز فراہم کیا، خاص طور پر بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے زمان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 39 گیندوں پر ففٹی اسکور کی۔
پاکستان کی ٹیم نے 15 ویں اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر سنچری مکمل کی، اس موقع پر 100 رنز کی شراکت داری بھی مکمل کر لی۔
فخر زمان نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 63 گیندوں پر 9 چھکوں کی مدد سے سنچری اسکور کی۔ ابھی پاکستان نے 21.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 160 رنز بنائے ہی تھے کہ میچ میں بارش نے مداخلت کردی جس کے سبب کھیل کو روکنا پڑ گیا۔
بارش کے سبب میچ میں تقریباً ایک گھنٹے کا کھیل ضائع ہوا اور بارش رکنے کے بعد پاکستان کو 41 اوورز میں 342 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف ملا ہے۔پاکستان نے اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تو بابر اعظم نے چوکا لگاکر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور پھر دونوں کھلاڑیوں نے ایش سودھی کے ایک اوور میں 20 رنز بٹورے اور پاکستان نے 26ویں اوور میں ڈبل سنچری مکمل کر لی۔
پاکستان نے 25.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز بنائے ہی تھے کہ میچ میں ایک بار پھر بارش نے مداخلت کردی۔
جب میچ رکا تو پاکستان ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت میچ میں 21 رنز سے آگے تھا اور مقررہ وقت تک میچ شروع نہ ہونے پر پاکستان کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت 21 رنز سے میچ کا فاتح قرار دیا گیا۔
اس سے قبل آئی سی سی ورلڈکپ کے 35ویں میچ میں نیوزی لینڈ ٹیم کی جانب سے ڈیون کونوے اور راچن رویندرا بیٹنگ کے لیے میدان میں اترے جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے عمدہ باؤلنگ کے ساتھ آغاز کیا۔
نیوزی لینڈ نے محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے مثبت آغاز کیا، اور 5 اوور میں بغیر کسی نقصان کے 29 رنز بنائے۔ کپتان بابراعظم نے باؤلنگ میں پہلی تبدیلی کرتے ہوئے چھٹا اوور کروانے کے لیے گیند اسپنر افتخار احمد کو تھمائی، دوسرے اینڈ سے شاہین آفریدی کی باؤلنگ جاری رہی، اس اوور میں کیویز بیٹر نے 3 چوکوں کی مدد سے 13 رنز بٹورے۔ نیوزی لینڈ نے آٹھویں اوور میں بغیر کسی نقصان کے 50 رنز مکمل کیے، جبکہ 10 اوور کے اختتام تک 66 رنز اسکور کیے۔
گیارہویں اوور میں کم بیک کرنے والے فاسٹ باؤلر حسن علی نے ڈیون کونوے کو 35 رنز پر چلتا کرکے پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی، اس کے ساتھ ہی انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل میں 100 وکٹیں بھی مکمل کیں۔ کریز پر موجود راچن رویندرا کا ساتھ دینے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن آئے۔ دونوں نے اعتماد سے بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے 16ویں اوور میں 100 رنز اور 23 اوور میں 150 رنز بنا لیے۔
25 اوور کے اختتام پر نیوزی لینڈ نے ایک وکٹ کے نقصان پر 168 رنز بنا لیے تھے جبکہ اس موقع پر کیوی کپتان کین ولیمسن اور راچن رویندرا نے 85 گیندوں پر 100 رنز کی شراکت بھی مکمل کی۔ چار میچوں کے بعد کم بیک کرنے والے نیوزی لینڈ کے کپتان ولیمسن نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ففٹی مکمل کی۔
کیویز بیٹر نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے 200 رنز 29ویں اوور میں مکمل کر لیے، اس موقع پر راچن رویندرا نے 78 گیندوں پر 87 رنز اور کیوی کپتان ولیمسن نے 57 گیندوں پر 61 رنز بنا رکھے ہیں۔ 34ویں اوور میں رن لینے کی کوشش میں آؤٹ کرنے کا ایک موقع پاکستان کو ملا، تاہم وہ اس سے فائدہ نہ اٹھا سکا، سلمان علی آغا کی تھرو وکٹوں کو نہ لگ سکی۔
تاہم جلد ہی 95 رنز پر بیٹنگ کرنے والے کیوی کپتان افتخار احمد کی گیند پر اونچا شارٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے، اس طرح رویندرا اور ولیمسن کی 142 گیندوں پر 180 رنز کی خطرناک ساجھے داری کا خاتمہ ہوا۔ راچن رویندرا نے 88 گیندوں پر ایک چھکے اور 14 چوکوں کی مدد سے ورلڈکپ میں تیسری سنچری مکمل کی،
تاہم وہ اسکور کو زیادہ آگے نہ بڑھا سکے اور تیز رنز بنانے کی کوشش میں محمد وسیم کی گیند پر اونچا شارٹ کھیل کر باؤنڈر لائن پر سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ نیوزی لینڈ کا 36ویں اوور میں مجموی اسکور 261 رنز تھا اور اس کے تین کھلاڑی پویلین لوٹ چکےتھے۔ نیوزی لینڈ کی وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی جاری رہیں
لیکن انہوں نے تیز رفتاری سے بیٹنگ کرنا جاری رکھی، ڈیرل مچل نے 18 گیندوں پر 29 رنز، مارک چیمپن نے 27 گیندوں پر 39 رنز، گلین فلپس نے 25 گیندوں پر 41 رنز اور مچل سینٹنر نے 17 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔ اس طرح نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 402 رنز کا ہدف دیا ۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی 10 اوور میں 90 رنز دے کر سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے، تاہم وہ کوئی وکٹ بھی حاصل نہ کرسکے ,بارش کے سبب میچ میں تقریباً ایک گھنٹے کا کھیل ضائع ہوا اور پاکستان کو 41 اوورز میں 342 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف ملا ہے۔
پاکستان نے اننگز کا دوبارہ آغاز کیا25.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز بنائے ہی تھے کہ میچ میں ایک بار پھر بارش نے مداخلت کردی۔ پاکستان ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 21 رنز سے میچ کا فاتح قرار دیا گیا۔فخر زمان کو ان کی شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
نیوزی لینڈ:
کین ولیمسن (کپتان) ٹام لیتھم ، ڈیون کونوے، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، گلین فلپس، جیمز نیشم، مچل سینٹنر، ایش سودھی، ٹم ساؤتھی، ٹرینٹ بولٹ
پاکستان:
بابر اعظم (کپتان)، عبداللہ شفیق، فخر زمان، افتخار احمد، محمد رضوان، سلمان علی آغا، حسن علی، حارث رؤف، ایم وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، سعود شکیل