جوہانسبرگ (سپورٹس لنک رپورٹ) ورنن فلینڈر کی تباہ کن بائولنگ کی بدولت جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو چوتھے اور ا آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 492 رنز کے واضح مارجن سے ہرا دیا، چار میچوں کی سیریز 3-1 سے میزبان پروٹیز کے نام رہی، یہ جنوبی افریقہ کی اپنی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 48 برس بعد پہلی فتح ہے، پروٹیز نے آخری مرتبہ 1970ء میں آسٹریلیا کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز جیتی تھی، کینگروز ٹیم میچ کے پانچویں اور آخری روز 612 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اپنی دوسری اننگز میں 119 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی، فلینڈر کی برق رفتار بائولنگ کے سامنے کینگروز کی بیٹنگ لائن اپ ریت کی دیوار ثابت ہوئی، کوئی کھلاڑی خاطرخواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا، جوئے برنز 42 اور پیٹر ہینڈزکامب 24 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ 8 کھلاڑی دوہرا ہندسہ بھی عبور نہ کر سکے، فلینڈر نے 6 مورکل نے 2 اور مہاراج نے ایک وکٹ لی، فلینڈر نے دونوں اننگز میں 9 کھلاڑیوں کو آئوٹ کر کے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے، کگیسوربادا کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔منگل کو جوہانسبرگ ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز آسٹریلوی ٹیم نے 88 رنز 3 کھلاڑی آئوٹ پر دوسری ادھوری اننگز دوبارہ شروع کی تو ہینڈزکامب 23 اور شان مارش 7 رنز پر کھیل رہے تھے، فلینڈر نے برق رفتار بائولنگ کا مظاہرہ کر کے کینگروز کی بیٹنگ لائن اپ کو تہس نہس کر دیا کوئی بھی ان کے وار سے نہ بچ سکا، دن کے پہلے ہی اوور میں فلینڈر نے شان مارش اور مچل مارش کو آئوٹ کر کے ٹیم کو دو اہم کامیابیاں دلائیں، شان مارش 7 اور مچل مارش بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوئے، 95 کے سکور پر ہینڈز کامب 24 رنز بنانے کے بعد فلینڈر کی گیند پر بولڈ ہو گئے، کپتان ٹم پین بھی بیٹنگ کا جادو نہ چلا سکے اور صرف 7 رنز بنا کر فلینڈر کی گیند پر کیچ آئوٹ ہو گئے، پیٹ کمنز ایک رن بنا کر چلتے بنے، انہیں بھی فلینڈر نے آئوٹ کیا، چیڈ سیئرز بھی بغیر کوئی رن بنائے فلینڈر کی گیند کا شکار بنے، 113 کے سکور پر آسٹریلیا کی آخری وکٹ گری جب نیتھن لیون 9 رنز بنانے کے بعد رن آئوٹ ہوئے، ہیزلووڈ 9 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے، فلینڈر نے 6 مورکل نے 2 اور مہاراج نے ایک وکٹ لی۔۔()#/