پاکستا ن سپورٹس بورڈ کی پاکستانی فٹ بال فیڈریشن نارملائزیشن کمیٹی کو مینڈیٹ سے تجاوز پر کرنے تنبیہ
اسلام آباد ۔(اصغر علی مبارک)
پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے ٹھوس اقدام اٹھاتے ہوئے پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی نارملائزیشن کمی کو سخت انتباہ جاری کیا ہے جس میں اس کے حالیہ اقدامات کو کمیٹی کے مجاز دائرہ کار سے باہر قرار دیتے ہوئے سوالات اٹھا دیئے ہیں ۔
یہ غیر معمولی ردعمل نارملائزیشن کمیٹی کی جانب سے 19 نومبر 2024 کو غیر معمولی کانگریس اجلاس کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے، پی ایس بی نے واضح کیا کہ ایسی سرگرمیں سے پاکستان میں فٹبال گورننس کو غیر مستحکم کرنے کےلئے خطرات لاحق ہیں ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک کی قیادت میں کمیٹی کو بنیادی طور پر روزمرہ کے امور سنبھالنے، کلب رجسٹریشن اور شفاف انتخابات کرانے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
تاہم اب کمیٹی کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ قانون سازی کے اختیارات سنبھالنے کی جانب بڑھ رہی ہے جس سے یہ عملی طور پر ایک پالیسی ساز ادارے میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
چیئرمین پی پی ایف ہارون ملک کولکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نارملائزیشن کمیٹی کا کانگریس اجلاس بلا کر آئینی ترمیم کا اقدام، تسلیم شدہ پی ایف ایف صدر کے بغیر اور صوبائی ایسوسی ایشنز کے منتخب نمائندوں کو مطلع کیے بغیر ایسا کرنا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اس کی کسی بھی قسم کی قانونی حیثیت نہیں
پی ایس بی نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ہارون ملک سرکاری مراسلت میں اپنے آپ کو صدر پاکستان فٹبال فیڈریشن کے طور پر ظاہر کرتے ہیں حالانکہ انہیں فیفا کی طرف سے یہ عہدہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی
اس اختیار کا خود ساختہ استعمال اس قیاس آرائی کو تقویت دیتا ہے کہ ہارون ملک پی ایف ایف میں مستقبل میں کسی عہدے کے لیے راستہ ہموار کر رہے ہیں، جسے مفادات کے ٹکراؤ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے
خط کے اختتام پر پی ایس بی کی جانب سے نارملائزیشن کمیٹی کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے مقرر کردہ دائرہ کار سے تجاوز کرنے سے باز رہے ورنہ معاملہ فیفا تک پہنچایا جائے گا