اسنوکر

عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف کی والدہ انتقال کر گئیں

عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف کی والدہ انتقال کر گئیں

فیصل آباد: پاکستان کے معروف عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف کی والدہ انتقال کر گئی ہیں، خاندانی ذرائع نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرحومہ کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر فیصل آباد کے شیخ کالونی، جھنگ روڈ قبرستان میں ادا کردی گئی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق مرحومہ کی وفات پر اہل خانہ، قریبی رشتہ داروں اور کھیلوں سے وابستہ حلقوں میں گہرے رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے، قومی و بین الاقوامی اسنوکر کھلاڑیوں، کوچز، اسپورٹس آفیشلز اور مداحوں کی جانب سے محمد آصف اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔

محمد آصف کی والدہ کے انتقال کی خبر پر پاکستان اسپورٹس بورڈ، پاکستان بیلیئرڈز اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن، اور مختلف کھیلوں کے اداروں کی جانب سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے،

سوشل میڈیا پر بھی اسپورٹس کمیونٹی اور مداحوں نے محمد آصف کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا ہے اور ان کی والدہ کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائیں کی ہیں،مرحومہ کی مغفرت اور محمد آصف سمیت اہلِ خانہ کو صبر جمیل عطا کرنے کے لیے دعا گو ہیں۔

خیال رہےکہ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے محمد آصف پاکستان کے ان چند خوش نصیب کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا، محمد آصف نے پہلی مرتبہ 2012 میں بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں ہونے والی IBSF (International Billiards & Snooker Federation) ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیت کر دنیا بھر میں پاکستان کا پرچم بلند کیا۔

2019 میں محمد آصف نے ایک مرتبہ پھر اپنی مہارت، استقامت اور غیر معمولی کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ترکی کے شہر انطالیہ میں منعقدہ عالمی اسنوکر چیمپئن شپ جیت کر دوسرا عالمی ٹائٹل اپنے نام کیا۔

اس تاریخی جیت کے بعد محمد آصف نے اپنے انٹرویوز میں ہمیشہ اپنی والدہ کی دعاؤں اور قربانیوں کو اپنی کامیابی کی بنیاد قرار دیا۔

واضح رہےکہ محمد آصف کئی بار نیشنل اسنوکر چیمپئن بھی رہ چکے ہیں، انہیں ان کی شاندار کارکردگی کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

وہ متعدد بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے رہے ہیں اور اپنے ٹھنڈے مزاج، نظم و ضبط اور مہارت کی وجہ سے کھیلوں کی دنیا میں انہیں ایک مثالی کھلاڑی تصور کیا جاتا ہے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!