اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپورٹس بورڈ کے ایگزیکٹیو کمیٹی کی 83ویں میٹنگ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ کی سربراہی میں منعقد کی گئی۔جس میں22نکاتی ایجنڈا پوائنٹس پر یکے بعدیگرے بحث مباحثہ ہوا ۔اس میٹنگ میں پی ایس بی ملازمین کو محکمانہ اخراجات پر حج پر بھیجنے ، ریٹائرڈہونے والے ملازمین کے بچوں کی بھرتی ، ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولائز کرنے کی واضح پالیسی ، اکاونٹس کیڈر کی اپ گریڈیشن اور پی ایس بی ایمپلائز یونین (سی بی اے) اور سپورٹس بورڈ انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ تیسرے اور چوتھے معاہدہ یادداشت بھی ایجنڈا پوائنٹ میں رکھا گیا۔جن کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے باقاعدہ طور پر منظوری دے دی ہے۔ جس سے پی ایس بی کے ملازمین کو ملنے والے مالی مراعات کو قانونی تحفظ مل گیا ہے ۔ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ کے اختتام پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ملازمین کو ملنے والی مراعات کی منظوری کا باقاعدہ اعلان کیا۔ مراعات کی منظوری کا اعلان سنتے ہی پی ایس بی ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑگئی۔اور پی ایس بی کے سینکڑوں ملازمین چندلمحوں میں وفاقی وزیر کے دفتر کے باہر اکٹھے ہو گئے۔اور منسٹر کے حق میں زبردست نعرے بازی کی ۔
اس موقع پر یونین کے جنرل سیکرٹری محمد اکرم بھٹی نے مراعات کی منظوری پر وفاقی وزیر ، سیکرٹری برائے صوبائی رابطہ، اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے دیگر ممبران کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن پاکستان سپورٹس بورڈ کے ملازمین کیلئے تاریخی دن ہے ۔ وفاقی وزیر اور سپورٹس بورڈ کی انتظامیہ نے ملازمین کی فلاح وبہبود کی بنیاد رکھتے ہوئے ایک نئی تاریخ رقم کی۔ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی نے اس موقع پر کہا کہ ملازمین کو ملنے والی مراعات کی منظوری کا سہرا وفاقی وزیر اور یونین قائدین کے سر ہے۔وفاقی وزیر نے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملازمین کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کیے ہیں۔اور پی ایس بی ورکر کی خدمت کا ادھار برابر کرکے انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں۔مستقبل قریب میں ملازمین کے باقی تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے انتظامیہ کو ہدایت کرتا ہوں۔میرے دروازے ہر وقت ملازمین کیلئے کھلے ہیں۔