قومی ویمنز ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے ہیڈ کوچ سعید خان کو بے قصور قرار دیتے ہوئے الزام لگانے والی کھلاڑیوں سیدہ سعدیہ اوراقرا جاوید پر ایک،ایک سال پابندی کی سفارش کردی ۔صوبائی وزیر پنجاب جہانگیر خانزادہ کے حکم پر بنائی گئی 5 رکنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو بھجوادی ہے جس میں ہیڈ کوچ کے خلاف لگائے جانے والے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے ۔
پنجاب سپورٹس بورڈ کے عہدیدار راشد بٹ اور ویمنز ہاکی ٹیم کے عہدیداروں ، راحت خان، تنزیلہ عامر چیمہ ،چاند پروین اور کرنل (ر)احمد نواز پر مشتمل کمیٹی نے دونوں خواتین کھلاڑیوں، ہیڈ کوچ اور دیگر افراد کے بیان ریکارڈ کئے ۔ویمن ہاکی ونگ کی سربراہ تنزیلہ عامر کمیٹی کے سامنے بطور گواہ بھی پیش ہوئیں۔ہیڈ کوچ سعید خان پر سب سے پہلے 19 اکتوبر کو سیدہ سعدیہ نے الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ 6 اکتوبر کو لاہور میں ہونے والے ٹرائلزمیں ناکامی کے بعد ہیڈ کوچ نے انہیں بقایا جات ادا کرنے کے لیے رکنے کا کہا تھا اور بعد ازاں نازیبا زبان استعمال کی۔کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے سعدیہ کا کہنا ہے کہ یہ یک طرفہ کارروائی ہے ۔ پی ایچ ایف نے اپنی مرضی کا بیان لینے کی کوشش کی جس پر انکار کیا ۔ عدالت جاؤں گی اور نیب میں بھی درخواست دوں گی ۔