کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے انڈیا کو 72 رنز سے ہرا دیا ہے۔ جنوبی افریقہ کی طرف سے فیلینڈر سب سے کامیاب بولر رہے۔ انھوں نے 42 رنز دے کر چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
کھیل کے چوتھے روز انڈین اوپنرز شیکھر دھون اور مرلی وجے نے ٹیم کو 30 رنز کا آغاز دیا لیکن اس کے بعد یکے بعد دیگرے دو اوورز میں کیچ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ شیکھر کو مورکل جبکہ مرلی کو فیلینڈر نے آؤٹ کیا۔
انڈیا کی تیسری وکٹ 39 کے مجموعی سکور پر گری جب چیتیشور پجارا چار رنز بنا کر مورکل کی دوسری وکٹ بنے۔
چوتھی وکٹ کے لیے کھیلتے ہوئے کپتان کوہلی اور روہت شرما سکور کو 71 رنز تک لے گئے تاہم اس موقع پر فیلینڈر نے کوہلی کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ کوہلی نے امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو بھی لیا مگر ری پلے میں گیند سیدھی وکٹوں میں جاتی دکھائی دے رہی تھی۔
کوہلی کو آؤٹ کرنے کے بعد اگلے اوور میں فیلینڈر نے روہت شرما کو بولڈ کر کے انڈیا کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔ یہ فیلینڈر کی اس اننگز میں تیسری وکٹ تھی۔
گذشتہ اننگز میں 93 رنز بنا کر انڈین ٹیم کو مشکلات سے نکالنے والے ہردک پانڈیا اس مرتبہ صرف ایک رن ہی بنا سکے اور ربادا کی گیند پر سلپ میں کیچ ہو گئے۔
ربادا نے ہی ساہا کو ایل بی ڈبلیو کر کے جنوبی افریقہ کو ساتویں کامیابی دلوائی۔
انڈیا کی طرف سے سب سے زیادہ رنز ایشون نے بنائے اور وہ کافی دیر وکٹ پر موجود رہے۔ انھوں نے 80 گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے 37 رنز بنائے۔ وہ فیلینڈر کی گیند پر ڈی کاک کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔
ان کے بعد شامی اور بمراہ بھی یکے بعد دیگرے آؤٹ ہو گئے۔
آخری تینوں کھلاڑیوں کو فیلینڈر نے آؤٹ کیا۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ کی ٹیم دوسری اننگز میں 130 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور یوں اسے مہمان ٹیم پر 207 رنز کی مجموعی برتری حاصل ہوئی۔
تیسرا دن بارش کی نذر ہونے کے بعد چوتھے دن جب کھیل شروع ہوا تو ہاشم آملہ اور نائٹ واچ مین کے طور پر آنے والے ربادا نے دوسری اننگز دوبارہ شروع کی۔
ہاشم آملہ دوسری اننگز میں بھی ناکام رہے اور جنوبی افریقہ کا سکور جب 66 پر پہنچا تو وہ چار رنز بنانے کے بعد محمد شامی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
ربادا بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہیں ٹھہرے اور پانچ کے انفرادی سکور پر شامی کی دوسری وکٹ بنے۔
جنوبی افریقہ کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوا جب فاف ڈوپلیسی بغیر کوئی رن بنائے بھمرا کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ ہو گئے۔ اس وقت میزبان ٹیم کا سکور 82 رنز تھا۔
مجموعی سکور میں 10 رنز کے اضافے کے بعد جنوبی افریقہ کو چھٹا نقصان اٹھانا پڑا۔ آؤٹ ہونے والے بلے باز کوئنٹن ڈی کاک تھے جو صرف آٹھ رنز بنا پائے۔
فیلینڈر کو محمد شامی نے ایل بی ڈبلیو کر کے انڈیا کو ساتویں کامیابی دلوائی جبکہ کیشو مہاراج اور مورنی مورکل کو بھونیشور کمار نے وکٹوں کے پیچھے کیچ کروایا۔
آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز ابراہم ڈی ویلیئرز تھے جو 35 رنز بنانے کے بعد بھمرا کی گیند پر وکٹ کیپر ساہا کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔
یہ اس میچ میں ساہا کا دسواں کیچ تھا جو کسی ٹیسٹ میچ میں انڈین وکٹ کیپر کی جانب سے سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل مہندر دھونی نے دسمبر 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف میچ میں نو کھلاڑی آؤٹ کرنے میں مدد دی تھی جس میں آٹھ کیچ اور ایک سٹمپ شامل تھا۔
انڈیا کی جانب سے جسپریت بھمرا اور محمد شامی نے تین تین اور ہردک پانڈیا اور بھونیشور کمار نے دو، دو وکٹیں لیں۔
سیریز کے اس پہلے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں 286 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں انڈین ٹیم پہلی اننگز میں 209 رنز بنا سکی تھی اور میزبان ٹیم کو 77 رنز کی برتری حاصل ہوئی تھی۔