برطانیہ کی کراؤن پراسیکیوشن نے انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر بین اسٹوکس پر برسٹل واقعے کے حوالے سے ہنگامہ آرائی کی فرد جرم عائد کردی۔
گزشتہ برس ستمبر میں بین اسٹوکس کو برسٹل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ کے بعد نائٹ کلب کے قریب جھگڑا کرنے پر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
انگلش آل راؤنڈر کو اسی واقعے کے بعد رات حوالات میں گزارنی پڑی تھی جس پرانہیں بغیر کسی الزام کے چھوڑ دیا تھا۔
بین اسٹوکس اس واقعے کے بعد ایشز سیریز میں بھی انگلینڈ کی نمائندگی نہیں کرسکے تھے البتہ انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے لیکن اب فرد جرم عائد ہونے کے بعد ان کی سلیکشن پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
انگلش کرکٹر بین اسٹوک گرفتاری کے بعد ٹیم سے باہر
برطانوی کراؤن پراسیکیوشن سروس کے مطابق ستمبر میں ہونے والے واقعے کے ثبوت دسمبر میں موصول ہوئے ہیں جنہیں دیکھنے کے بعد بین اسٹوکس سمیت 2 افراد پر بلوہ اور ہنگامہ آرائی کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
اگر بین اسٹوکس پر برطانوی کراؤن کورٹ میں مقدمہ چلتا ہے تو سرعام مار پٹائی کرنے پر انہیں 3 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے تاہم مجسٹریٹ کورٹ میں مقدمہ چلنے پر جرمانہ یا 6 ماہ قید ہوسکتی ہے۔
بین اسٹوکس پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ان کا انٹرنیشنل کیریئر بھی خطرے سے دوچار ہوگیا ہے۔
انگلش کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بورڈ بین اسٹوکس پر برسٹل واقعے میں عائد ہونے والی فرد جرم سے آگاہ ہے اور آئندہ 48 گھنٹوں میں بین اسٹوکس کی نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں شرکت کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔