دنیا کے مشہور پینالٹی کارنر اسپیشلسٹ فلورس جان بوولینڈر اور اسپین کے سابق کپتان جان اسکارے کا کہنا ہے کہ ورلڈ الیون کی آمد سے پاکستان میں انٹرنیشنل ہاکی کی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔
ہالینڈ کے عظیم پنالٹی کارنر اسپیشلسٹ فلورس جان بوولینڈر یوں تو کئی بار انٹرنیشنل میچز کھیلنے پاکستان آچکے ہیں لیکن اب وہ دوبارہ 18 جنوری کو پاکستان آرہے ہیں اس بار میچ کھیلنے نہیں بلکہ پاکستان مین انٹرنیشنل ہاکی میچز کی بحالی کی امیدیں روشن کرنے آرہے ہیں۔
بولینڈ نے پاکستان آنے سے پہلے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ان کی پاکستان سے بہت ہی اچھی یادیں وابستہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1990 میں لاہور میں پاکستان کو عالمی کپ کے فائنل میں شکست دینا یاد گار لمحہ تھا لیکن چار سال بعد پاکستان نے ہالینڈ کو شکست دیکر حساب برابر کردیا تھا۔
فلورس جان بوولینڈر نے اپنے دفتر میں پاکستان ہالینڈ میچ کی تصویر بھی لگا رکھی ہے۔
241 انٹر نیشنل میچز میں 215 گول اسکور کرنے والے وولینڈر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ورلڈ الیون کی آمد سے امید ہے کہ انٹرنیشنل ہاکی کی سرگرمیاں دوبارہ سے بحال ہوجائیں گی اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کا یہ اقدام قابل ستائش ہے۔
بوولینڈ کے علاوہ اسپین کے سابق کھلاڑی جان اسکارے نے بھی ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان آنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ الیون کی آمد سے پاکستان میں ایک بار پھر ہاکی کے میدان آباد نظر آئیں گے۔
اسپین نے جان اسکارے کی قیادت میں لاہور میں 2004 کی چیمپیئنز ٹرافی جیتی تھی۔
ورلڈ الیون ہاکی ٹیم 18جنوری کو کراچی پہنچے گی جہاں وہ 19 اور 21 جنوری کو پاکستان کے خلاف میچز کھیلے گی۔