پاکستان کے ڈومیسٹک ڈپارٹمنٹل ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ یوبی ایل نے واپڈا کو فائنل میں شکست دے کر اپنے نام کیا لیکن ٹورنامنٹ کے بہترین بولر کا اعزاز خان ریسرچ لیبارٹریز (کے آر ایل) کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ بولر صدف حسین نے حاصل کی۔
ٹورنامنٹ میں بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر صدف حسین کے آر ایل کے لیے کھیل رہے تھے،وہ 20.11 کی اوسط سے 7 میچز میں 18 وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ کے بہترین بولر قرار پائے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال قائد اعظم ٹرافی میں بھی صدف حسین نے 9میچوں میں 15.02کی اوسط سے 47 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
2009ء میں راولپنڈی کی طرف سے پشاور کے خلاف فرسٹ کلاس ڈیبیو کرنے والے بائیں ہاتھ کے تیز بولر کو ڈومیسٹک سطح پر مسلسل عمدہ کارکردگی کے باوجود نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
اپنے گھر کے واحد کفیل صدف حسین کو نہیں معلوم کہ انہیں کس جرم کی پاداش میں قومی ٹیم کے کیمپ تک میں بلانے کی زحمت گوارا نہیں کی جاتی۔
ستم ظریفی کا عالم یہ ہے کہ ڈومیسٹک سطح پر عمدہ کارکردگی کے حامل فاسٹ بولر کو ڈومیسٹک ٹی 20میں بھی شامل نہیں کیا جاتا۔
ایسی صورت میں صدف کا پاکستان سپر لیگ کی کسی فرنچائز میں منتخب ہونا انہونی ہی کے مترادف ہے،فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ اللہ کے گھر دیر ہے اندھیر نہیں ،انھیں یقین ہے،انھیں محنت کا صلہ ایک روز ضرور ملے گا۔