پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز مالکان ایک دوسرے سے دور ہونے لگے۔ فرنچائزز مالکان نے الزام عائد کیا ہے کہ پی سی بی نے خود اپنے سب سے بڑے برانڈ کو نقصان پہنچایا ہے۔
نیوزی لینڈ میں پاکستان کو ہوئی بدترین ہارکے بعد کوچ مکی آرتھر نے بھی اعتراف کیا کہ ٹیم کے کھلاڑی لیگ کھیل کر آئے تھے اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیم سے مقابلے کے لئے ہماری تیاریاں ناکافی تھیں۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے نیوزی لینڈ ٹور کو اہمیت دینے کے بجائے ٹیم کے اہم کھلاڑیوں کو ٹی ٹین کے لیے ریلیز کیا جس کے بعد پی ایس ایل کے فرنچائز مالکان نے بھی پی سی بی کے اس اقدام پر سخت ناراضی ظاہر کی۔
فرینچائز زمالکان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو ٹی ٹین کی اجازت دے کر پی سی بی نے اپنے سب سے بڑے برانڈ پی ایس ایل کو نقصان پہنچایا ہے۔
پی ایس ایل فرنچائزز ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹین پر تنقید اور نیوزی لینڈ سے کلین سوئپ کے بعد پی سی بی نے توجہ ہٹانے کی کوشش میں پی ایس ایل کو نشانہ بناشروع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے رویے کی وجہ سے معالی معاملات طے نہیں ہوسکے اور الٹا پی سی بی مالی تنازع کو میڈیا میں لے آیا، پی سی بی اپنی ناقص حکمت عملی کو چھپانے کے لئے فرنچائزز پر دباؤ ڈال رہا ہے اور فریچائزز کو بلیک لسٹ کرنے کی دھکمیاں دے رہا ہے ۔
فرنچائز مالکان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل تھری کی اشتہاری مہم بھی تاحال شروع نہیں کی گئی۔ الٹاپی سی بی اپنی کوتاہیاں چھپانے کے لئے فرنچائز کو بدنام کر رہی ہے مرچنڈائز اور اشتہاری مہم اور دوسرے معاملات پر فرنچائزز کے مشوروں کو اہمیت نہیں دی جا رہی۔