انڈین پریمیئر لیگ کے لیے ہونے والی نیلامی میں انگلینڈ کے بین سٹوکس ایک بار پھر سب سے مہنگے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہونے میں کامیاب ہوگئے جب رائل چیلینجرز بنگلور نے انھیں 14 لاکھ پاؤنڈز کے عوض خرید لیا۔
گذشتہ سال ہونے والی نیلامی میں سٹوکس سب سے قیمتی کھلاڑی بننے میں کامیاب ہو گئے تھے جب رائزنگ پونے سپر جائنٹس نے 17 لاکھ پاؤنڈز کے عوض انھیں خریدا تھا۔
دوسری جانب انگلینڈ کے کپتان جو روٹ کو خریدنے میں کسی ٹیم نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
بین سٹوکس کے بارے میں بات کرتے ہوئے بنگلور کے چیف ایگزیکیٹیو رنجیت بر ٹھاکر نے کہا کہ ‘بین سٹوکس آج کے اور مستقبل کے کھلاڑی ہیں۔’
سٹوکس کے ہم وطن کرس ووکس بھی انھی کے ساتھ بنگلور کی نمائندگی کریں گے جنھیں 820000 پاؤنڈز کے عوض خرید لیا گیا۔ ان دونوں کے علاوہ انگلینڈ کے وکٹ کیپر جوس بٹلر 485000 پاؤنڈز میں جبکہ آل راؤنڈر معین علی 187000 پاؤنڈز اور بلے باز جیسن رائے کو 165000 پاؤنڈز کے عوض خرید لیا گیا۔
حیران کن طور پر انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان جو روٹ کو کسی ٹیم نے نہیں خریدا اور ان کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور ویسٹ انڈیز کے کرس گیل کے لیے بھی کسی ٹیم نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
مختلف فرنچائزز نے کھلاڑیوں کی نیلامی سے قبل 18 کھلاڑی پہلے سے ہی منتخب کر لیے تھے اور وہ بولی کا حصہ نہیں تھے جن میں انڈین کپتان وراٹ کوہلی، سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی اور آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر شامل ہیں۔
دیگر کھلاڑی جنھیں خطیر رقم کے عوض خریدا گیا ان میں آسٹریلیا کے بولر مچل سٹارک، دھواں دار بیٹنگ کرنے والے کرس لن، اور انڈین بیٹسمین کے ایل راہول شامل ہیں جنھیں دس لاکھ پاؤنڈز سے زیادہ رقم دے کر خریدا گیا۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کے بین سٹوکس 13 فروری کو برسٹل میجسٹریٹ کورٹ میں پیش ہوں گے جہاں وہ گذشتہ سال ستمبر میں ہونے والے واقعے کے بارے میں وضاحت دیں گے جس میں ان پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک شخص کے ساتھ لڑائی میں اسے مکے مار کر زخمی کر دیا تھا۔
اس سال انڈین پریمئیر لیگ ٹورنامنٹ سات اپریل سے شروع ہوگا جہاں دو سال کے بعد چنائی سپر کنگز اور راجستھان رائلز کی واپس ہوگی۔ دونوں ٹیموں پر کرپشن کے الزام میں دو سال کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔