کولمبو(سپورٹس لنک رپورٹ) پاک بھارت کرکٹ کے فاصلے مٹانے کے لیے سری لنکا پل کا کردار نبھانے کو تیار ہوگیا، بورڈ چیف تھالنگا سماتھی پالا نے روایتی حریفوں کے مقابلوں کو ایشیائی کرکٹ کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے اپنے ملک میں میچز کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں پڑوسی ملکوں کے روابط خراب ہونے کا خطے کی کرکٹ کو بھی نقصان ہوتا ہے، اسی وجہ سے پاکستان میں ایمرجنگ ایشیا کپ کے انعقاد کا معاملہ کھٹائی میں پڑچکا، کھیلوں کے مقابلوں میں دونوں ملکوں کا ہی مفاد ہے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سری لنکن بورڈ کے صدر تھالنگا سماتھی پالا نے پاک بھارت مقابلوں کو ایشیائی کرکٹ کیلیے ناگزیر قرار دے دیا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں پڑوسی ملکوں کے روابط خراب ہونے کا خطے کی کرکٹ کو بھی نقصان ہوتا ہے، اسی وجہ سے پاکستان میں ایمرجنگ ایشیا کپ کے انعقاد کا معاملہ کھٹائی میں پڑچکا، اگرچہ دونوں ملکوں کے معاملات حساس نوعیت کے ہیں مگرکئی قوموں میں اس نوعیت کے مسائل سر اٹھاتے اور ختم ہوتے رہتے ہیں، ویزوں وغیرہ کا مسئلہ بھی ہوجاتا ہے اس کے باوجود کرکٹ ٹیموں کو باہمی میچز سے روکنا مناسب نہیں۔تھالنگا نے کہا کہ کھیلوں کے مقابلوں میں دونوں ملکوں کا ہی مفاد ہے، پاکستان میں نہیں تو دبئی میں کھیلنے کا فیصلہ کرلیں، بھارت میں ممکن نہیں ہوسکتا تو ہمارے ملک یا بنگلہ دیش میں سیریز کا انعقاد کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسی ملک کے عوام بھی دہشت گردوں اور ناپسندیدہ عناصر کے ساتھ نہیں لیکن انہیں واضح پیغام دینے کیلیے کھیلوں کی سرگرمیاں جاری رکھنا ضروری ہے اگر برسوں تک کرکٹرز باہمی میچز نہیں کھیلیں گے تو دہشت گردوں کے مقاصد پورے ہوں گے۔تھالنگا کا کہنا تھا کہ شائقین کو اپنے ہیروز کو ایکشن میں دیکھنے سے محروم رکھنا قطعی طور پر درست نہیں، شاہد آفریدی 50 سال کے بھی ہوجائیں تو لوگ انہیں کھیلتا دیکھنے کیلیے آئیں گے، سنیل گواسکر اب بھی میدان میں آئیں تو لوگوں کی پذیرائی حاصل ہوگی، سنگاکارا کے لیے اب بھی کروڑوں دل دھڑکتے ہیں، کھیل میں دلچسپی برقرار رکھنے کیلیے اسٹارز کو عوام کے سامنے آنے سے روکنے والے ہر اقدام کی حوصلہ شکنی کرنا چاہیے۔