لندن(سپورٹس لنک رپورٹ)انگلینڈ کے خلاف جمعرات سے لارڈز میں شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان ٹیم پانچ بولرز کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ڈبلن مالاہائیڈ میں آئرلینڈ کو پانچ وکٹ سے شکست دینے والے ٹیم میں ایک تبدیلی کا امکان ہے، لیفٹ آرم فاسٹ بولر راحت علی کی جگہ دائیں ہاتھ کے پیس بولر حسن علی میچ میں شرکت کریں گے۔پاکستان ٹیم کی جانب سے امام الحق، بابر اعظم، شاداب خان، فہیم اشرف، حارث سہیل اور محمد عباس پہلی بار اس تاریخی گراؤنڈ میں ایکشن میں دکھائی دیں گے۔کپتان سرفراز احمد، اسد شفیق، اظہر علی، محمد عامر اور حسن علی دو سال قبل لارڈز کے گراؤنڈ میں ایکشن میں نظر آچکے ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم لیسٹر سے لندن پہنچ چکی ہے۔ قومی کپتان سرفراز احمد نے اگست 2016 میں لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف ون ڈے انٹر نیشنل میں 105 رنز بنائے تھے۔ سرفراز احمد کی سنچری کے باوجود پاکستان کو میچ میں چار وکٹ سے شکست ہوئی تھی۔سرفراز احمد کہتے ہیں کہ لارڈز میں ہونے والے انٹر نیشنل میچ میں سنچری بنانے کے باوجود تشنگی باقی ہے۔ لارڈز میں ون ڈے میں سنچری بنانے والے کانام لیڈر بورڈ پر تحریر نہیں ہوتا ہے، میری خواہش ہے کہ لارڈز ٹیسٹ میں سنچری بناؤں اور پاکستان میری قیادت میں ٹیسٹ جیتے۔سرفراز احمد نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ہر کرکٹر کی طرح میری خواہش بھی یہی ہے کہ لارڈز میں ٹیسٹ کھیلوں یہ خواہش دوسال پہلے پوری ہوئی اور اسی سیریز کے دوران میں نے ون ڈے میں سنچری بنائی۔سرفراز نے بتایا کہ فُل ہاؤس کے سامنے وہ لمحہ ناقابل یقین تھا جب میں نے سنچری بنائی اور پورا لارڈز تالیوں سے گونج رہا تھا۔ اب لارڈز ٹیسٹ میں بھی سنچری بنانے کی خواہش ہے تاکہ لیڈر بورڈ پر ان عظیم بیٹسمینوں کے ساتھ میرا نام بھی تحریر ہو۔سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان نے لارڈز میں اپنی بالادستی قائم کرتے ہوئے چار ٹیسٹ جیتے ہیں، مجھے ان خوش نصیب کھلاڑیوں میں جگہ ملی تھی جس نے دو سال قبل کرکٹ کے گھر لارڈز میں انگلینڈ کو ٹیسٹ میں شکست دی تھی۔ اب میری دلی خواہش ہے کہ پاکستان ٹیسٹ جیتے اور میں اس میچ میں سنچری بناؤں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن علی لیسٹر شائر کے خلاف اتوار کو فیلڈنگ کرتے ہوئے ہاتھ زخمی کرابیٹھے تھے لیکن ان کی انجری زیادہ سنجیدہ نوعیت کی نہیں ہے۔منگل کو پاکستانی ٹیم ٹیسٹ سے قبل پہلے پریکٹس سیشن میں شرکت کرے گی۔ پاکستانی ٹیم میں پانچ بولرز محمد عامر،حسن علی، محمد عباس، فہیم اشرف اور لیگ اسپنر شاداب خان شامل ہوں گے۔راحت علی نے ڈبلن ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 7 اوورز میں18رنز دیئے تھے جبکہ دوسری اننگز میں راحت نے23 اوورز میں75رنز دیئے تھے، وہ دونوں اننگز میں کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے تھے لہٰذا ان کی جگہ حسن علی کو ملے گی۔24 سالہ حسن علی نے اس سے قبل دو ٹیسٹ میں 6 وکٹ حاصل کیے تھے۔ پاکستان نے لندن کے اس گراؤنڈ پر پندرہ میں سے 4 ٹیسٹ جیتے ہیں۔دو سال قبل مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان نے انگلینڈ کو75رنز سے شکست دی تھی، اس میچ میں تباہ کن بولنگ کرنے والے یاسر شاہ پاکستان ٹیم میں شامل نہیں ہیں۔لارڈز ٹیسٹ کے لیے پاکستان کے ممکنہ 11 کھلاڑی سرفراز احمد (کپتان)، اظہر علی، امام الحق، حارث سہیل، اسد شفیق، بابر اعظم، شاداب خان، فہیم اشرف، محمد عامر، محمد عباس اور حسن علی ہوں گے۔راڈ ٹکر اور پال رائفل امپائر اور جیف کرو میچ ریفری ہوں گے۔ میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے شروع ہوگا۔