لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ) ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان کی آئندہ برس سری لنکا سے پہلی آزمائش ہوگی۔فیوچر ٹور پروگرام کے ساتھ کرکٹ میں نئے دور کا بھی آغاز ہورہا ہے،ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ آئندہ سال 15جولائی سے 30 اپریل 2021تک شیڈول کردی گئی،رینکنگ کی ابتدائی 9 ٹیموں کو ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر6،6سیریز کھیلنا ہیں،پوائنٹس ٹیبل کی نمبر 1اور2ٹیمیں فائنل کھیلیں گی، یہی سلسلہ اگلے2سال بھی جاری رہے گا۔ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان اپنی پہلی سیریز سری لنکا کیخلاف آئندہ سال اکتوبر میں کھیلے گا،اسی طرح ون ڈے لیگ بھی متعارف کرائی گئی ہے،ٹیسٹ اسٹیٹس رکھنے والی 12ٹیموں کے ساتھ نیدر لینڈز بھی اس دوڑ میں شامل ہوگا۔یکم مئی2020سے31مارچ 2022 تک ہر ٹیم کو ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر 8،8سیریز کھیلنا ہیں، یہ مرحلہ مکمل ہونے پر ٹاپ 7ٹیمیں براہ راست ورلڈکپ 2023تک رسائی حاصل کرلیں گی،باقی 5کو کوالیفائرز میں دوسرا موقع ملے گا،ون ڈے لیگ کا پہلا معرکہ جولائی 2020میں میزبان نیدر لینڈز سے ہوگا۔دوسری طرف ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے میزبان کا حتمی فیصلہ کرنے سے قبل مختلف امور غور طلب ہیں،آئی سی سی ممبران کی تجویز ہے کہ کرکٹ کی جائے پیدائش انگلینڈ میں اس میچ کا انعقاد ہونا چاہیے۔ادھر بھارت کا کہنا ہے کہ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ٹیم کو میزبانی دی جائے،بی سی سی آئی کا مطالبہ تسلیم کرنے سے ایک مسئلہ یہ پیدا ہوگاکہ فائنل میں پہنچنے پر پاکستان بھارت میں جاکر کھیلنے سے انکار کرسکتا ہے،بھارت کسی نیوٹرل مقام پر بھی باہمی مقابلوں کیلیے تیار نہیں،اسی لیے ایف ٹی پی میں بھی کوئی باہمی سیریز نہیں،اس صورتحال میں آئی سی سی کو کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کرکرنا ہوگا۔