فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت اور اپنے ملک کی نمائندگی دنیا کے ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے اور اسی طرح عالمی کپ میں آفیشل کی حیثیت سے ریفری کے فرائض انجام دینا ہر امپائر یا ریفری کی دلی آرزو ہوتی ہے۔روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ میں شرکت کے ذریعے جہاں سیکڑوں کھلاڑیوں، کوچز، آفیشلز اور ریفریز کا زندگی کا سب سے بڑا خواب پورا ہوا، وہیں برازیل سے تعلق رکھنے والی فرنینڈا کولمبو کا عالمی کپ میں ریفری بننے کا خواب پورا نہ ہو سکا۔اپنی خوبصورتی کی وجہ سے شہرت رکھنے والی فرنینڈا ملک کی مشہور ماڈل ہیں اور انہوں نے فزیکل ایجوکیشن میں گریجویشن کیا ہے لیکن فٹبال کے کھیل سے عشق اور میدان میں اپنے ملک کی نمائندگی کے جذبے نے ان کو ریفری بننے کی تحریک دی۔ورلڈ کپ 2018 کے لیے ریفریز کے اعلان سے قبل یہ اطلاعات سامنے آ رہی تھیں کہ فرنینڈا عالمی کپ کے لیے ریفریز کی اعلان کردہ فہرست کا حصہ ہوں گی اور اس طرح تاریخ رقم کرتے ہوئے مردوں کے فٹبال ورلڈ کپ میں آفیشل کی حیثیت سے شرکت کرنے والی پہلی خاتون ریفری بن جائیں گی۔لیکن جب فہرست کا اعلان ہوا تو یہ خبر جھوٹی ثابت ہوئی اور خاتون کا ورلڈ کپ میں ریفری یا لائن ریفری کی خدمات سر انجام دینے کا خواب چکنا چور ہو گیا۔
جنوبی برازیل کے شہر سانتا کیٹارینا میں پیدا ہونے والی فرنینڈا نے ڈویژن سی کی لیگ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور پھر پیشہ ورانہ رویے اور عالمی سطح کا ریفری بننے کے جذبے سے سرشار ہونے کی بدولت انہوں نے راستے میں آنے والی تمام تر کٹھن منازل کو طے کرتے ہوئے فیفا کے کورسز کو مکمل کیا اور لیگ کی اعلیٰ سطح کے میچز کی آفیشل ریفری بنیں۔ان کو پہلی بار شہرت اس وقت ملی جب انہوں نے 2014 میں ہونے والی برازیلین کپ میں ساؤ پاؤلو اور سی آر پی کے درمیان ہونے والے میچ میں لائن جج کے فرائض انجام دیے۔فیفا کی ریفری کمیٹی نے عالمی کپ کے لیے 35 ریفری اور 63 شرکا کے ناموں کا اعلان کیا، تو برازیل کی اس لڑکی کا نام موجود نہ تھا، یہ جان کر ان کے مداحوں کو بہت افسوس ہوا کہ ان کی پسندیدہ ریفری اس فہرست کا حصہ نہیں۔اس خبر سے خود فرنینڈا کو بھی کافی افسوس ہوا، لیکن ان کے لیے اچھی خبر یہ تھی کہ فیفا کے اعلان کردہ ریفری کے ناموں میں ان کے منگیتر اور برازیل کے ریفری سینڈرو رسی کا نام شامل تھا۔