ممبئی ( سپورٹس لنک رپورٹ ) پاکستان کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی فتح اور عمران خان کی متوقع آئندہ حکومت کو ابھی سے بھارتی کرکٹ حلقے مثبت انداز سے دیکھ رہے ہیں۔ بالی ووڈ میں بھی عمران کی فتح کے چرچے جاری ہیں۔ معروف بھارتی روزنامے ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ کے مطابق سابق کرکٹ کپتان کو اسٹیبلشمنٹ کی بھرپور حمایت حاصل ہے، امید کی جاسکتی ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔ اخبار اداریہ میں لکھتا ہے کہ عمران کئی بار کرکٹ میچز کیلئے بھارت آچکے ہیں، وہ اچھی طرح بھارت سے واقف ہیں، اس لیے دیگر امور کے ساتھ دو کرکٹ کیلئے کے آغاز کیلئے بہتر ماحول تخلیق کرسکیں گے ۔ پاکستان اور بھارت میں سیاسی وجوہ کی بنا پر مراسم پر بہت برے اثرات پڑے ہیں جبکہ دوطرفہ کرکٹ کے منقطع ہونے سے بھی صورتحال بہتر نہیں ہوئی ہے۔ عمران خان ماضی میں بارہا کرکٹ سیریز کی بحال کی وکالت کرچکے ہیں ، البتہ وہ اب اس پوزیشن میں ہیں کہ اس بارے میں حتمی اقدامات کرسکیں۔ اس بات پاکستان اور بھارت کے کرکٹ شائقین شدت سے منتظر ہیں۔ اس نقطے پر اخبار نے بہتر تعلقات کےنئے سرے سے آغٓاز کے امید کرتے ہوئے تحریر ختم کی ہے لیکن یہ بات فراموش کردی ہے کہ موجودہ بھارتی حکومت ہی دراصل کرکٹ کی راہ میں حائل ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ پاکستان سے سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیے ہوئے ہے لیکن ہر بار حکومت سے اجازت لینے کا کہہ کر پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے روایتی حریف کے خلاف کہیں بھی کھیلنے کا عندیہ دے چکا ہے۔ دریں اثنا سابق بھارتی کرکٹر اور بھارتی سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ عمران سسٹم کو کچھ دینے آئے ہیں لینے نہیں، وہ پاکستان کی ڈوبتی معیشت کو بچائیں گے، وہ بہترین لیڈر ہیں، توڑنے کی نہیں بلکہ ہمیشہ جوڑنے کی بات کریں گے، مشکل وقت میں کسی کو قربانی کا بکرا نہیں بنائیں گے۔ ایک اور سابق بھارتی کپتان اور کانگریس لیڈر اظہر الدین نے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کی قیادت اور ملک کی قیادت کرنا دو مختلف چیزیں ہیں عمران خان کا کرکٹ سے سیاست میں آنا مثبت عمل ہے ، ان کیلئے ملک کی قیادت کرنا کوئی پھولوں کی سیج نہیں ہے ۔ کرکٹ کے میدان میں بطور کپتان ان کا فیصلہ بہت مثبت، بہت بولڈ ہو تا تھا۔ ہمیں فی الوقت اس وقت کا انتطار کرنا چاہیئے کہ آگے کیا ہو تا ہے ۔ پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ہمسایہ ممالک کے درمیان کشید گی کو کم کرانے کی یقین دہانی کروانی ہو گی۔ علاوہ ازیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان، منیجر اور ورلڈکپ 1992 کی عالمی چیمپئن ٹیم کے کوچ انتخاب عالم نے بھی یقین ظاہر کیا ہے کہ عمران خان کی الیکشن میں کامیابی پاکستان اور بھارت کرکٹ تعلقات کیلئے بہت بہتر ثابت ہوگی۔ مجھے کوئی شبہ نہیں کہ وہ اس بارے میں بھرپور کوشش کریں گے۔انتخاب عالم کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان فائٹر ہیں۔ورلڈکپ 1992 کے دوران وہ صرف 70 فیصد فٹ تھے لیکن انہوں نے عزم و ہمت سے کامیابی حاصل کی۔