لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)دائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹسمین عمران نذیر نے اپنے منفرد جارحانہ اندازکی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی، ان کا کیرئیر اتار چڑھاؤ کا شکار رہا لیکن ان کی شہرت میں کبھی کمی نہ آئی۔ابھی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے شہرت حاصل کی ہی تھی کہ عمران نذیر کرکٹ سے دور ہوگئے۔ عمران نذیر نے کرکٹ سے دوری سے قبل تک 8 ٹیسٹ، 79 ایک روزہ اور 25 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔اس کے بعد عمران نذیر گمنامی کی زندگی میں چلے گئے اور ہر کوئی جارح مزاج کرکٹر کو یاد کرنے لگا۔ بہت کم لوگوں کو معلوم تھا کہ وہ ایک بیماری سے جنگ لڑ رہے ہیں۔عمران نذیر نے ساڑھے چار برس جوڑوں کے شدید درد کی خطرناک بیماری سے جنگ لڑی ہے تاہم اب عمران نذیر ایک بار پھر کرکٹ کے میدان میں دیکھے جانے لگے ہیں۔عمران نذیر نے ایل سی سی گراؤنڈ لاہور میں اپنے کلب پی اینڈ ٹی جیم خانہ میں ٹریننگ کا آغاز کردیا ہے۔عمران نذیر بتاتے ہیں کہ ان کی ایک ہی خواہش تھی کہ وہ دوبارہ کرکٹ کھیلیں اور اللہ نے ان کی خواہش پوری کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری فیملی اور میرے مداحوں نے بہت دعائیں کی ہیں، میں یہاں شاہد آفریدی کا ضرور ذکر کرنا چاہوں گا، انہوں نے میری بہت مدد کی اور آج میں ایک بار پھر کرکٹ کے میدان میں ہوں۔عمران نذیر کہتے ہیں کہ اب وہ مکمل فٹ ہیں اور صرف کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب بہت کرکٹ ہو رہی ہے، بے شمار مواقع ہیں، میں انشاء اللہ موقعوں سے فائدہ اٹھاؤں گا، مجھے جس سطح پر بھی موقع ملا کھیلوں گا۔عمران نذیر نے کہا کہ گزشتہ برس پی ایس ایل کھیلنے کا موقع ملا تھا لیکن تب 100 فیصد فٹ نہیں تھا، اب فٹ ہوں اگر موقع ملا تو پی ایس ایل ضرور کھیلوں گا۔