جکارتہ (سپورٹس لنک رپورٹ)ایشین گیمز2018کے کراٹے مینز75کے جی ویٹ کیٹگری میں پاکستان کے میڈل کی امید اس وقت دم دوڑ گئی جب براونز میڈل کی فائیٹ میں ججز نے 5-2سے جیت رہے پاکستانی کھلاڑی غلام عباس سعدی کو فائیٹ کے آخری سیکنڈ میں(بقول ججز) فاول کرنے پر انکے حریف جارڈن کے النجار شبیر کو 8-0سے فاتح قرار دے دیا۔ غلام عباس سعدی جو کہ اس فائیٹ سے وبل ہونے والی سیمی فائنل فائیت میں شدید ذخمی ہو گئے تھے اور ان سے چلا تک نہیں جارہا تھا نے زخمی ہونے کے باوجود براونز میڈل کی فائیٹ میں جارڈن کے حریف کو بے بس کئے رکھا اور کھیل کے اختتام سے دو سیکنڈ قبل تک اپنی برتری برقرار رکھی انہوں نے آخری دو سیکنڈ میں حریف کو کک ماری جس دوران انکا پاوں اسکے کندھے پر ٹک گیا ،یوں انہیں اپنا پاوں اتارنے کے لئے اپنے جسم کا دباو ڈالنا پڑا جسے ججز نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فاول قرار دے کر انکے ٹوٹل سکور کو زیرو کرتے ہوئے انکے حریف کو چھ مذید پوائینٹس دے کر اسے8-0سے فاتح قرار دے دیا۔ اس موقع پر نہ صرف پاکستانی تماشائیوں بلکہ دیگر ممالک کے کھلاڑیوں اور تماشائیوں نے بھی اس فیصلہ پر حیرت اور افسوس کااظہار کیااور اسے پاکستان کے ساتھ زیادتی قرار دے دیا۔ اس موقع پر لوگوں نے پاکستان کر اٹے فیڈریشن کے مسٹر جہانگیر کو اس فیصلہ کے ریوو کی درخواست جمع کرانے کا بھی کہا لیکن انہوں نے وہیں کھڑے ہو کر واہ ویلا کرنے کے علاوہ کوئی قدم نہیں اُٹھا اور خوفزدہ نظر آئے کہ کہیں ریوو کی درخواست پر ایشین کراٹے فیڈریشن یا ججز ناراض ہو کر ٹیم پاکستان کے لئے مستقبل میں مسائل پیدا کرنا نہ شروع کر دیں۔ یاد رہے کہ براونز میڈل کی اس فائیٹ میں غلام عبا س سعدی کے مد مقابل ایشین کراٹے چیمپین شپ کے گولڈ میڈلسٹ تھے جو اس فائیٹ میں زخمی سعدی کے سامنے ببے بس نظر آئے اور جیتے بھی تو ایک غلط فیصلے سے۔پاکستان کے قابل فخر کراٹے سٹار غلام عباس سعدی نے اس ایونٹ سے قبل اپنی پہلی فائیٹ میں قطری حریف قاسم کو6-1سے، دوسرے مقابلے میں ملائیشین حریف کوآخری منٹ میں10-5سے شکست دی تھی ۔اسی فائیٹ میں وہ شدید زخمی بھی ہوئے تھے انہوں نے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کیا تھا جہاں انکا مقابلہ سعودی کھلاری الترکستانی سے ہوا جس میں وہ زکمی ہونے کے باعث اچھا کھیل پیش نہیں کرسکے اور ہار گئے۔ تاہم براونز میڈل کی فائیٹ میں انہوں نے نہ صرف خود کو سنبھالا بلکہ شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔مگر شائد قسمت میں کامیابی نہیں تھی یوں وہ ججز کے فیصلہ کی بھینٹ چڑھ گئے